مالیگاؤں / مالیگاؤں شہر کو فرقہ پرست طاقتیں مختلف الزامات عائد کرتے ہوئے بدنام کرنے کی مسلسل کوشش کررہے ہیں ۔کبھی گئو ونش تو کبھی ووٹ جہاد اور کبھی لینڈ جہاد کے نام پر مالیگاؤں کو ٹارگٹ کیا جاتا رہا ہے اور شہر کا نمائندہ خاموش تماشائی بنا ہوا ہے ۔رکن اسمبلی مفتی اسمٰعیل اور رکن پارلیمنٹ شوبھا تائی بچھاؤ کی اسی کمزور نمائندگی کے سبب مالیگاؤں پر الزامات عائد ہوتے رہیں فرقہ پرستوں کو ایوان میں دونوں ہی لیڈران نے کوئی جواب دیکر غلط ثابت نہیں کیا اور آج اسی لئے حد بڑھ کر انتہائی سنگین الزام مالیگاؤں پر لگایا جارہا ہے ۔بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر کریٹ سومیا نے الزام عائد کیا ہے کہ مالیگاؤں شہر میں روہنگیائی اور بنگلہ دیشیوں کو پناہ دی جارہی ہیں اور اس ضمن میں پندرہ سو جنم داخلے بنا کر کارپوریشن و تحصیل آفس سے دیئے گئے ہیں ۔جو کہ سراسر غلط اور جھوٹ پر مبنی ہے ۔اس طرح کے طویل جملوں کا اظہار آصف شیخ نے کیا ۔موصوف نے کہا کہ کارپوریشن نے تحصیل آفس کے آرڈر پر پوری تحقیقات کرتے ہوئے جنم داخلے دیئے ہیں ۔اور یہ سب مالیگاؤں شہر کی عوام کے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مالیگاؤں شہر میں ایک بھی روہنگیائی اور بنگلہ دیشی نہیں رہتے ۔مالیگاؤں شہر کو نشانہ بنا کر بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہیں ۔آصف شیخ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے SIT کی تشکیل دی ہے میں ٹیم سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ شفاف جانچ کرے ۔کسی بھی فرد کو زبردستی صولی پر نہ چڑھائیں ۔آصف شیخ نے کہا کہ مالیگاؤں کارپوریشن کے کمشنر کریٹ سومیا کو کس بنیاد پر جنم داخلے چیک کرنے کی اجازت دے رہے ہیں کیا وہ کسی عہدے پر فائز ہیں؟ اگر انہیں اجازت دی گئی تو پھر مجھکو بھی اجازت دی جائے میں بھی کارپوریشن کے اکاؤنٹ کو چیک کرونگا، کس ٹھیکہ دار کو کس طرح کے بل ادا کئے گئے کس طرح کے کام منظور کئے گئے؟ یہ جاننے کا حق مجھکو بھی اتنا ہی ہے ۔آصف شیخ نے کہا کہ جس دن مالیگاؤں شہر کے کچھ لوگوں میں کروڑوں روپے رقم بینک اکاؤنٹ میں جمع کی گئی تھی اور مالیگاؤں پر ووٹ جہاد کا الزام لگ رہا تھا تب ممبر آف پارلیمنٹ شوبھا بچھاؤ اور مفتی اسمٰعیل مہاراشٹر سدن میں پارٹی کررہے تھے، انہیں توفیق نہیں ہوئی کہ دہلی میں احتجاج درج کرتے ۔آصف شیخ نے کہا کہ انہیں صرف اپنا ذاتی مفاد پیارہ ہے ۔مالیگاؤں کی عوام کا شوبھا تائی بچھاؤ پر حق ہے کہ وہ ان سے سوال کریں، اور شوبھا تائی بچھاؤ کو جواب دینا پڑے گا ۔کیوں پارلیمنٹ کے اجلاس میں مالیگاؤں کی نمائندگی نہیں کی ۔شہریان مالیگاؤں کی وجہ سے ممبر آف پارلیمنٹ بننے والی شوبھا بچھاؤ نے مالیگاؤں سے ووٹ لیکر دھوکہ دیا ہے ۔اجلاس میں ووٹ جہاد کا جواب نہیں دیا ۔پارلیمنٹ کے اندر اور باہر احتجاجی مظاہرہ نہیں کیا ۔اسی طرح مفتی اسمٰعیل بھی مسلسل مالیگاؤں کیساتھ ناانصافی کررہے ہیں ۔شندے کی چاپلوسی کرتے رہے لیکن مالیگاؤں کے تعلق سے ماضی میں بھی اسمبلی میں کچھ نہیں کیا ۔حضور صل اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی ہوئی ۔مسجدوں میں گھس کر مارنے کی بات ہوئی ۔گئو ونش کے نام پر مسلمانوں کے ساتھ مآب لنچنگ ہوئی ۔اس کے بعد بھی ایم ایل اے خاموش رہے اور آج بھی خاموش ہیں ۔وزیر اعلیٰ دیویندر پھڑنویس نے جب اسمبلی میں کہا تھا کہ مالیگاؤں میں ووٹ جہاد کے نام پر ایک ہزار کروڑ روپے بے روزگار لوگوں کے اکاؤنٹ میں آئے ہیں تو ہم اسکی جانچ کرینگے ۔آصف شیخ نے کہا کہ تب بھی اسمبلی میں مفتی اسمٰعیل نے کوئی نمائندگی نہیں کی مالیگاؤں کو یتیم چھوڑ دیا اور صرف اپنا ذاتی فائدہ اٹھایا ۔رکن اسمبلی مفتی اسمٰعیل اور رکن پارلیمنٹ شوبھا بچھاؤ کی کمزور نمائندگی کی وجہ سے آج مالیگاؤں میں آفت و مصیبت ارہی ہیں ۔ایسے حالات کے ذمہ دار یہ دونوں ہیں ۔صرف یوٹیوب پر بیان دیکر ایم ایل اے و ایم پی شہریان کو گمراہ نہ کریں ۔اس شہر نے اپنی ووٹوں کی قربانی دی ہے ۔ہم چاپلوسی کرنے والے نہیں، اس لئے شہریان سے دونوں کو معافی مانگنا چاہیے ۔
آصف شیخ نے ایجنسیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ووٹ جہاد کا ثبوت لائیں اور عوام کے سامنے پیش کریں ۔صرف بدنام نہ کریں ۔مالیگاؤں میں سیکڑوں کروڑ روپے ووٹ جہاد کا نہیں آیا بلکہ یہ آن لائن جنگلی رمی کا کروڑوں روپیہ آیا ہوگا۔اور
یہ شخص دبئی میں ہے جو جنگلی رمی گیم کھیل کر پیسہ کماتا ہے ۔اس لئے کسی بے گناہ کو زبردستی پھنسانے کی کوشش نہ کی جائے ۔مالیگاؤں کے تعلق سے کسی بھی معاملے میں ایم پی و ایم ایل اے نے صفائی نہیں دی ۔یہ سب ناکام ہوگئے ہیں ۔
اس موقع پر آصف شیخ نے کہا کہ شہر ہمارا اپنا ہے اور اسکی حفاظت کرنا ہم سب کا مقصد ہے ۔سیاست سے اوپر اٹھ کر سیکولر جماعتوں کے لیڈران کیساتھ مل کر ہمیں ایس آئی ٹی کی تشکیل اور گئو ونش، ووٹ جہاد ،لینڈ جہاد اور فرقہ پرستی کا جواب دینا ہے اور اس کیلئے ہمیں وکلاء سے بھی ملاقات کرنا ہوگی ۔آصف شیخ نے کہا کہ پندرہ رکنی کمیٹی قائم کی جاتی ہیں جس میں کمیٹی کے ذمہ داران مالیگاؤں سماج وادی پارٹی کے لیڈران سے ملاقات کرینگے، اسی طرح کمیونسٹ پارٹی، ونچت بہوجن اگھاڑی ،دلت بھائیوں کو ساتھ میں لیکر ہم قانونی و جمہوری لڑائی لڑینگے ۔آصف شیخ نے کہا کہ یہ کمیٹی 24 جنوری تک ان ذمہ داران سے ملاقات کریگی اور پھر اس کے بعد کوئی قانونی و جمہوری احتجاج کا اعلان کیا جائے گا ۔
اس موقع پر آصف شیخ نے مفتی اسمٰعیل کی کارپوریشن میں راؤنڈ ٹیبل میٹنگ کے تعلق سے کہا کہ وہ شہری مسائل پر نہیں بلکہ ذاتی مفاد کیلئے میٹنگ لگائی گئی تھی ۔کونارک کمپنی سے کمیشن لینا، انڈر گراؤنڈ گٹر والوں سے کمیشن لینا، ٹھیکہ داری، کمیشن خوری اور بلوں کے حصول کیلئے مفتی اسمٰعیل اپنے مفاد کیلئے کارپوریشن پہنچے تھے ۔انہوں نے کریٹ سومیا کی دوبارہ کارپوریشن آمد اور جانچ کرنے کے کمشنر کے فیصلے پر ایک لفظ نہیں بولا ۔مفتی اسمٰعیل شہریان کو گمراہ کررہے ہیں ۔آج حالات انتہائی خراب ہوچکے ہیں ہمیں آپسی رنجش و سیاسی لڑائی کو بھول کر شہر کے مفاد میں کام کرنا چاہیے لیکن مفتی اسمٰعیل کہتے ہیں کہ روہنگیائی کو مالیگاؤں لانے کا بیان آصف شیخ نے دیا تھا ۔اس پر آصف شیخ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہاں میں نے دیا تھا لیکن یہ کہا تھا کہ روہنگیائی مسلمانوں کا قتل عام ہورہا ہے اگر مہاراشٹر حکومت انہیں اجازت دیگی تو ہم مالیگاؤں میں انہیں رکھیں گے ۔آصف شیخ نے کہا کہ پھر بنگلہ دیش میں مفتی اسمٰعیل کیا کررہے تھے؟ بنگلہ دیش میں روہنگیائی مسلمانوں کا کیمپ لگا ہوا تھا اور مفتی اسمٰعیل وہاں گئے تھے اسکا فوٹو ویڈیو سب موجود ہیں ۔انہیں بھی تو جواب دینا پڑے گا ۔اس موقع پر جنید عالم نے نظامت کے فرائض انجام دئے جبکہ ابوذر کونڈی والا، صابر گوہر ، اعجاز عمر، فاروق کالیا، اسلم انصاری نے اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔