ناسک : 29 مئی / ناسک شہر میں رات 12 بجے سے دفعہ 144 کا نفاذ ، ایک جگہ 4 سے زائد افراد کے جمع ہونے پر لگی پابندی ، اس دوران احتجاج، مظاہرے، دھرنا، مورچہ نکالنے پر بھی مکمل پابندی ہوگی ۔ اس طرح کا حکم ایک جگہ پر بھیڑ جمع ہونے سے روکنے کے لیے دیا گیا ہے ۔ پولیس کمشنر نائکنورے کے حکم پر ناسک میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔
معلوم ہوکہ ملک کے مختلف مقامات کی طرح پورے مہاراشٹر میں بھی احتجاج اور مظاہرے جاری ہیں، جن میں مذہبی مقامات سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانا، گیانواپی مسجد اور شیو مندر تنازعہ ، متھرا میں شری کرشنا جنم بھومی سے متعلق تنازعہ ، او بی سی ریزرویشن، مہنگائی شامل ہیں ۔ ایسے میں امن و امان خراب نہ ہو، اس مقصد کے تحت احتیاطی طور پر دفعہ 144 کا نفاذ کیا گیا ہے۔
دفعہ 144 پولیس کمشنر جینت نائکنورے کے حکم کے تحت نافذ کی گئی ہے۔ یہ امتناعی حکم اگلے 15 دنوں تک نافذ رہے گا۔ یہ حکم اتوار (29 مئی) کی نصف شب سے نافذ کیا گیا ہے اور یہ 12 جون تک نافذ رہے گا ۔
پولیس کمشنر نے دفعہ 144 نافذ کرنے کا حکم کیوں دیا :
ملک میں ہو رہے مظاہروں اور تحریکوں کا اثر ناسک شہر میں بھی نظر آ رہا ہے۔ اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے کمشنر نے اپنے دائرہ اختیار میں دفعہ 144 نافذ کرنے کا حکم دیا ہے۔ ناسک میں سیاسی پارٹیوں سمیت سماجی تنظیموں اور ٹریڈ یونینوں کی طرف سے مورچوں اور مظاہروں جیسے پروگرام شروع کیے جا رہے ہیں۔ پولیس کمشنر ناسک کو اس کے اثر سے الگ رکھنا چاہتے ہیں اور امن کے نظام کو درہم جنتا سماچار ، برہم نہ کرنے کے مقصد سے دفعہ 144 کے نفاذ کا حکم دیا ہے۔
ایک جگہ پر پانچ یا پانچ سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی :
اس حکم کے تحت پانچ یا اس سے زیادہ افراد ایک جگہ جمع نہیں ہو سکیں گے۔ جلسے جلوسوں پر پابندی ہوگی۔ اگر ضروری ہو تو انتظامیہ سے اجازت لے کر ہی ان کا اہتمام کیا جا سکتا ہے۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ دفعہ 144 کا اطلاق شادیوں، مذہبی اجتماعات، جنازے، سینما ہالز پر نہیں ہوگا ۔ کوئی بھی ہتھیار، پتھر، دھماکہ خیز مواد رکھنے پر پابندی ہے۔ علامتی طور پر پتلے جلانے، نعرے بازی، اشتعال انگیز تقاریر، مہا آرتی جیسے پروگراموں پر پابندی لگا دی گئی ہے۔