اترپردیش : 1 مئی / اترپردیش کے اناؤ ضلع کے ایک اسپتال میں ایک 18 سالہ نرس کی لاش دیوار سے لٹکی ہوئی ملی ، متاثرہ کے اہل خانہ نے اپنی بیٹی کے ساتھ اجتماعی زیادتی اور قتل کا مقدمہ درج کرایا ہے ۔ پولیس نے اس معاملے میں تین لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے۔ جبکہ اسپتال کو سیل کر دیا گیا ہے۔ لڑکی کا اسپتال میں بطور نرس ملازمت کا پہلا دن تھا۔ یہ اسپتال پانچ دن پہلے اناؤ کے بانگرماؤ کے دلا پوروا میں کھولا گیا ہے
25 اپریل کو علاقے کے ایم ایل اے نے نیو جیون اسپتال کا افتتاح کیا ۔ متوفی لڑکی قریبی گاؤں کی رہائشی تھی ۔
اہل خانہ کا الزام :
لڑکی کے ماموں نے بتایا کہ جمعہ کی شام جب لڑکی اسپتال گئی تو وہاں کوئی مریض نہیں تھا۔ لڑکی نے قریب ہی ایک کمرہ کرائے پر لیا تھا اور وہ اپنے کمرے میں واپس آگئی ۔ رات 10 بجے کے قریب اسے فون آیا جس میں اسے واپس نرسنگ ہوم میں بلایا گیا ، جہاں اس کی عصمت دری کر قتل کردیا گیا ۔
اطلاع ملنے پر بچی کی والدہ موقع پر پہنچیں، جہاں انہیں بیٹی کی لاش اسپتال کی دیوار سے لٹکی ہوئی ملی ۔ ماں نے بتایا کہ ’’ سنیچر کی صبح مجھے اسپتال سے فون آیا کہ بیٹی نے پھانسی لگا کر خودکشی کرلی ہے ، جب میں اسپتال پہنچی تو دیکھا کہ بیٹی کی لاش چھت میں بنے پلر کی چھڑ سے لٹکی ہوئی تھی ۔ ملازمت کی وجہ سے ہی بیٹی نے اسپتال کے پاس دو - تین دن پہلے کمرہ لیا تھا۔ والدہ نے بتایا کہ ان کی آٹھ بیٹیاں ہیں اور مرنے والی بیٹی چوتھے نمبر کی تھی۔ مرنے والی بیٹی کی تین بڑی بہنیں بھی کام کرتی ہیں۔ والد کا انتقال 10 سال پہلے ہوا تھا۔ تب سے بیٹیاں گھر کا خرچ چلاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی بیٹی نے "خود کماتے ہوئے نرس بننے کے لیے اپنی تعلیم مکمل کی"۔
پولیس نے کیا کہا :
انّاؤ کے اے ایس پی ششی شیکھر نے بتایا کہ لڑکی کے گاؤں سے اسپتال کا فاصلہ 15کلومیٹر ہے ، اس لیے وہ اسپتال کے قریب ہی کرایہ پر کمرہ لیا تھا ۔ انہوں نے کہا، "لڑکی کا چہرہ ماسک سے ڈھکا ہوا تھا۔ اس کے ہاتھوں میں ایک کپڑا پھنسا ہوا تھا۔ دونوں ہاتھ سینے اور دیوار کے درمیان دبائے گئے تھے۔ یہ کپڑا کس کا ہے۔۔۔؟ ، اس کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ فی الحال ہسپتال کو سیل کر دیا گیا ہے ۔
بانگرماؤ انسپکٹر برجیندر ناتھ شکلا نے بتایا کہ اس معاملے میں تین لوگوں کے خلاف عصمت دری اور قتل کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ واقعے کی اطلاع ملنے پر جب پولیس اسپتال پہنچی تو آپریٹر سمیت تینوں ملزمان وہاں موجود تھے ۔
حکام نے بتایا کہ لڑکی کی لاش کا پوسٹ مارٹم دو ڈاکٹروں کی ٹیم نے شام دیر گئے ویڈیو گرافی کے ذریعے کیا۔ ابتدائی رپورٹ میں پھانسی لگنے سے موت کا معاملہ سامنے آیا ہے ۔ زیادتی کی تصدیق کے لیے ایک سلائیڈ بنائی گئی ہے۔ اسے ایف ایس ایل جانچ کے لیے لکھنؤ بھیج دیا گیا ہے۔ پاؤں کی انگلیوں میں ایک جگہ رگڑ کے نشانات پائے گئے ہیں۔
اناؤ کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر ستیہ پرکاش نے بتایا کہ بانگرماؤ کے نیو جیون اسپتال میں بنیادی طور پر معیارات پورے نہیں ہیں ۔ اس لئے اسپتال کو مکمل تحقیقات تک بند کردیا گیا ہے ۔