مشہور خبریں

بجلی کمپنی کی غیر اعلامیہ لوڈشیڈنگ سے عوام کا برا حال ، شدید گرمی میں بجلی کی جاری مسلسل آنکھ مچولی کے باوجود سیاسی لیڈران کی خاموشی چہ معنی دارد ، کانگریس، این سی پی ، جنتادل اور مجلس اتحاد المسلمین کے ذمہ داران توجہ دیں


 مالیگاؤں : 17 مئی (پریس ریلیز ) مالیگاؤں شہر میں گرمی کی شدت تقریبا 45 ڈگری سیلسی ایس تک پہنچ گیا ہے۔دن کے اوقات میں گرمی کی لہر نہ گھر میں سکون سے رہنے دے رہی ہیں نہ گھر کے باہر، کولر، پنکھا سب گرمی کے آگے بے بس نظر آرہے ہیں ۔دن کے علاوہ رات میں بھی گرمی کم ہونے کا نہیں لے رہی ہیں ۔گرمی سے جہاں عوام کا برا حال ہو رہا ہے وہیں باقی بچی کسر بھی بجلی کمپنی پوری کررہی ہیں ۔ریاست مہاراشٹر کے وزیر توانائی نتن راؤت نے رمضان المبارک میں پی کہہ دیا تھا کہ شہری علاقوں میں پاور بند نہیں ہوگی اور آج بھی لوڈ شیڈنگ سے شہری علاقوں کو مستثنیٰ رکھا گیا ہے لیکن دیکھنے میں آرہا ہے کہ رمضان المبارک کے ایام سے لیکر آج تک بجلی کمپنی مالیگاؤں شہر کے مختلف علاقوں میں اپنا من مانا کاروبار کررہی ہیں اور کوئی بولنے والا نہیں ہے ۔مقامی ایم ایل اے مفتی اسماعیل نے رمضان المبارک میں بڑے شور شرابے سے یہ بات عوام تک پہنچائی تھی کہ رمضان میں لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی اور بجلی کمپنی کے آفیسران کے ساتھ فوٹو بازی بھی کی گئی لیکن تصویر کشی سے مسائل حل نہیں ہوئے ۔مفتی صاحب کو چاہیے کہ وہ مستقل نمائندگی کریں تصویر کشی سے مسائل حل نہیں ہوتے ۔جس طرح ایم ایل اے صاحب نے اپنی آفس میں بجلی کمپنی کے آفیسران کو طلب کر انہیں کلین چٹ دیا کہ اب لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی وہ شہریان کیساتھ صرف ایک مذاق ہے ۔

دوسری جانب عید بعد بھی بجلی کمپنی کا وہی رویہ برقرار ہے ۔روزانہ صبح کے اوقات میں گھنٹوں بجلی کی آنکھ مچولی کی جارہی ہیں ۔بجلی صارفین کو کسی طرح سے باخبر نہیں کیا جارہا ہے جب کمپنی کا دل چاہے تب پاور بند، لیڈران ،اخباری نمائندوں اور سوشل ورکروں کے فون پر کمپنی پاور بحال کردیتی ہیں لیکن تاخیر سے ۔بجلی کمپنی کی من مانی و تانا شاہی سے عوام کا برا حال ہوگیا ہے ۔پاور بند ہونے سے معصوم بچوں ۔خواتین، بزرگ حضرات کی طبیعت خراب ہورہی ہیں ۔گرمی کی شدت اور بجلی کمپنی کی من مانی سے عوام پریشان ہیں اور شہری ایم ایل مفتی اسماعیل نمائندگی کرنے سے قاصر نظر آرہے ہیں ۔اسکے علاوہ کانگریس، این سی پی ، جنتادل اور مجلس اتحاد المسلمین کے ذمہ داران بجلی مسائل پر منہ میں انگلی دبائے ہوئے ہیں ۔اتنا ہی نہیں کارپوریٹرس کو تو جیسے بجلی مسائل پر نمائندگی کا حق ہی نہیں ہے ۔عوام پریشان ہیں اور کارپوریٹرس بھی اپنے میں مست اے سی آفس میں آرام کررہے ہیں ۔

خیال رہے کہ انگریزوں کی ایسٹ انڈیا کمپنی جس وقت ہندوستان میں آئی تھی اسکا مقصد تجارت کرنا تھا لیکن وقت اور حالات کے چلتے کچھ اپنوں کی مکاری کے سبب ایسٹ انڈیا کمپنی ہندوستان میں ظلم، جبر کی داستان لکھنے لگی اور بالآخر انگریزوں نے ہندوستان پر قبضہ کر راج کرنے لگے ۔ہم یہ نہیں کہہ رہے ہیں کہ مالیگاؤں میں کلکتہ سے آئی پاور کمپنی راج کرے گی لیکن ایسا نظر آرہا ہے کہ کمپنی راج کررہی ہیں، مالیگاؤں شہر کے نمائندے کمپنی کو کلین چٹ دے رہے ہیں جو کہ عوام کیساتھ مذاق ہے ۔شہر کے بیشتر علاقے رونق آباد، اقصٰی کالونی، مسجد قباء ، انصار کالونی، اسلام پورہ، چونا بھٹی ،راجہ نگر، بیلباغ، مدنی نگر ،زبیر نگر، سلیم نگر، عائشہ نگر، آزاد نگر ،بجرنگ واڑی ،مسلم نگر ، ،سردار نگر، آگرہ روڈ علاقے، رسول پورہ وارڈ، اعظم پورہ، پوار واڑی اور حتیٰ کہ ایم ایل اے صاحب کے وارڈ نیا پورہ سے بھی بجلی کی آنکھ مچولی اور  لوڈ شیڈنگ کہ شکایت موصول ہوئی ہیں اس معاملے میں بجلی کمپنی سے بات کرنے پر کمپنی کا استدلال ہوتا ہے کہ لوڈ شیڈنگ نہیں کہ جارہی ہیں بلکہ گیارہ کے وی میں فالٹ ہوا ہے اسی لئے کچھ وقت کیلئے بجلی منقطع کی جارہی ہیں ۔لیکن روزانہ بجلی منقطع کرنا کہاں کا اصول ہے؟ کیا بجلی کمپنی کے مینٹیننس ڈپارٹمنٹ میں تجربی کار انجینئر نہیں ہیں جو ایک ہیں وقت میں فالٹ تلاش کر اسے درست کرسکے ۔اس ضمن میں روزانہ اخباری نمائندوں نے بجلی کمپنی سے بازپرس کی تو روزانہ یہی جواب ملا کہ گیارہ کے وی میں فالٹ ہے دو گھنٹے بعد پاور آئے گی، کبھی تین اور کھبی چار اور پانچ پانچ گھنٹے بجلی کی آنکھ مچولی جاری ہیں اور لیڈران اے سی آفس میں آرام کررہے ہیں عوام پریشان حال ہوچکی ہیں ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.