اورنگ آباد : 16 جون / کمپنی سے رٹائرڈ ایک 58 سالہ شخص کو ہرسول علاقہ میں لاٹری کے نام پر سائبر بدمعاشوں نے مبینہ طور پر 34 لاکھ 6,497 روپئے کا چونا لگا دیا ، وہیں دوسری جانب ایک نامعلوم سائبر مجرم نے سبزی تاجر کے موبائل پر جعلی لنک بھیج کر بینک کے ذریعے بات کرنے کا دعویٰ کر بینک اکاؤنٹ سے 86 ہزار روپے ہڑپ کر لیے ۔ تاہم سائبر پولیس نے صرف 48 گھنٹوں میں تاجر سے لوٹی گئی رقم برآمد کر لی ہے۔
ریٹائرڈ معمر شخص کو لاٹری کا لالچ دے کر 34 لاکھ روپے کا جھانسہ :
ہرسول علاقے میں ایک کیس سامنے آیا ہے جہاں کمپنی سے ریٹائر ہونے والے 58 سالہ شخص سے سائبر بدمعاش نے 1 کروڑ 15 روپے کی لاٹری جیتنے کا دعویٰ کر کے 34 لاکھ 6 ہزار 497 روپے لوٹ لیے ۔ اس معاملے میں، آئی ٹی ایکٹ کے تحت مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ دھوکہ دہی کا شکار ہونے والے معمور شخص کا نام سدھاکر ماروتی کھنڈاگلے عمر 58 سال ساکن سدھیشور نگر، جادھوواڑی، ہرسول ہے ۔
ذرائع سے ملی تفصیلات کے مطابق کھنڈاگلے کو جنوری 2021 میں انکے واٹس ایپ نمبر پر 'کون بنے گا کروڑ پتی' کا پیغام ملا تھا۔ اس میں 33 لاکھ اور 51 لاکھ روپے کے دو لکی ڈرا ہیں اور انعام قبول کرنے کے لیے نمبر ایک پر کال کرنے کو کہا گیا۔ اگر وہ اس میسج پر یقین کرتے ہوئے کال کریں تو آپ کو 1 کروڑ 15 لاکھ کا انعام ملے گا۔ سامنے والے نے کہا کہ پہلے 1 لاکھ 70 ہزار روپے ادا کرنے ہوں گے۔ سائبر بدمعاش کی باتوں پر یقین کرتے ہوئے کھنڈاگلے نے وقتاً فوقتاً بینک اکاؤنٹ میں کل 34 لاکھ 6 ہزار 497 روپے جمع کرائے تھے۔ تاہم، چونکہ اسے آج تک انعام کا ایک روپیہ بھی نہیں ملا ہے، اس لیے اس نے پولیس اسٹیشن سے رجوع کیا اور شکایت درج کرائی۔ اس معاملے میں ہرسول پولیس اسٹیشن میں مختلف موبائل نمبر رکھنے والے اور بینک کھاتہ دار کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس مزید تفتیش کر رہی ہے۔
دوسری جانب سبزی تاجر کو 86 ہزار روپے کا جھانسہ :
حالیہ دنوں میں لوگوں کے موبائل فون پر مختلف لنکس بھیج کر سائبر جرائم کا ارتکاب کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ تاہم بہت سے افراد فوری طور پر پولیس کو معاملے کی اطلاع نہیں دیتے ہیں، جس سے رقم تلاش کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ تاہم، دھوکہ دہی کی صورت میں پولیس کی مدد سے صرف چند گھنٹوں میں دھوکہ دہی کی رقم برآمد کی جا سکتی ہے ، اورنگ آباد کے سبزی تاجر سیف خان نے کہا کے موبائل پر نامعلوم نمبر سے ایک لنک آئی ۔ اس کے بعد ایک کال آیا اور اس کے سامنے موجود شخص نے اپنے آپ کو بینک افسر بتایا اور خان کا اعتماد حاصل کر لیا ۔ اس کے بعد اس نے اسے لنک کھولنے اور معلومات بھرنے کو کہا ، جیسا کہ ذکر کیا گیا ، جیسے ہی خان نے معلومات بھریں، ایک پیغام آیا کہ اس کے اکاؤنٹ سے 86,000 روپے کاٹ لیے گئے ہیں۔ جیسے ہی خان کو معلوم ہوا کہ اس کے ساتھ دھوکہ ہوا ہے، اس نے سائبر پولیس اسٹیشن سے رابطہ کیا۔ پولیس نے فوری طور پر ملزم کے ای والٹ کی تلاشی لی اور اسے منجمد کر دیا، پھر کٹوتی رقم 48 گھنٹوں کے اندر خان کے اکاؤنٹ میں منتقل کر دی گئی ۔ خان نے رقم واپس ملنے پر سائبر پولیس کا شکریہ ادا کیا ۔ عوام کو چاہئے کہ سوشل میڈیا وہاٹس اپ ، ٹیکسٹ میسج یا دیگر ذرائع سے آنے والے مسیجیس ، کال ، یا لنک پر اعتماد کرنے سے قبل تحقیق کرلیں ، کسی بھی لنک ، کال یا وہاٹس اپ پر بینک ڈیٹلس یا پرائویٹ معلومات فراہم کرنے سے گریز کریں ۔