جلگاؤں / سائبر کرائم بڑھتے معاملات کے چلتے مجرم نت نئی چالیں ڈھونڈ رہے ہیں اور بڑے پیمانے پر آن لائن شہریوں کو دھوکہ دینے میں کامیاب ہو رہے ہیں ۔ پولیس ہمیشہ شہریوں سے ایسے مذاق کرنے والوں سے ہوشیار رہنے کی اپیل کرتی ہے، لیکن شہری خوفزدہ ہو جاتے ہیں یا اس کا شکار ہو کر خود کو نقصان پہنچاتے ہیں ۔ ملک کے ساتھ ساتھ مہاراشٹر میں سائبر کرائم کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور ہر روز دھوکہ دہی کے کئی کیس درج ہو رہے ہیں۔ بہت سے لوگوں کو مختلف لالچ دکھا کر بے وقوف بنایا جا رہا ہے۔ دریں اثنا، بھساول میں ایک انجینئر کو نامعلوم سائبر بدمعاشوں کی جانب سے 15 لاکھ کا دھوکہ دینے کا افسوسناک واقعہ سامنے آیا ہے۔ جس میں انہیں یہ کہہ کر مالی طور پر دھوکہ دیا گیا ہے کہ آپ کے خلاف ای ڈی آفس میں شکایت درج کرائی گئی ہے، اس ڈر سے کہ آپ کو کسی بھی وقت گرفتار کر لیا جائے گا۔ اس سلسلے میں سائبر پولس اسٹیشن میں جمعرات 27 جون کی دوپہر میں ایک کیس درج کیا گیا ہے۔
ذرائع سے ملی تفصیلات کے مطابق بھساول کے ایک 50 سالہ انجینئر کو بدھ 26 جون کو صبح ساڑھے 9 بجے کے قریب ایک کال موصول ہوئی۔ بی ایس این ایل آفس سے بات ہوئی اور بتایا گیا کہ دو گھنٹے میں آپ کا فون بند ہو جائے گا۔ جب پراسیکیوٹر نے وجہ پوچھی تو کہا گیا کہ آپ نے موبائل نمبر کا غلط استعمال کیا ہے اور ممبئی میں شکایت درج کرائی گئی ہے۔ پھر دس بجے کے قریب اس کو ایک اور فون آیا۔ اس شخص نے بتایا کہ تلک نگر پولیس اسٹیشن سے پولیس انسپکٹر ونائک بابر بول رہا ہوں ۔ ممبئی کے تلک نگر پولس اسٹیشن میں آپ کے خلاف شکایت درج کرائی گئی ہے اور شکایت کنندہ سے مختلف دستاویزات طلب کیے گئے ۔ شکایت کنندہ کے ذریعے دستاویزات بھیجنے کے بعد سائبر بدمعاشوں نے ای ڈی دفتر کے نام سے فرضی لیٹر بھیجا۔ اور کہاں کے آپ کے نام پر گرفتاری کا وارنٹ تیار کیا گیا ہے اور اگر آپ اسے روکنا چاہتے ہیں تو آپ کو 15 لاکھ روپے ادا کرنے ہوں گے ایسا دم بھرا ، جس کے بعد 50 سالہ انجنئیر نے گرفتاری کے خوف سے ملزمان کو 15 لاکھ ادا کر دیئے ، شکایات ملتے ہی سائبر پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے ۔