مالیگاؤں / 6جون بروز ہفتہ شہر مالیگائوں کی مشہور ومعروف دینی درسگاہ مدرسہ ریاض الجنہ۔محوی نگر مالیگاوں کےشعبہ حفظ کے طلباء ، ناظم جامعہ حافظ جمیل اشاعتی،واساتذہ کرام پر مشتمل قافلہ ملک کی معروف عظیم دینی درسگاہ جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم اکل کوا کی جانب علمی روحانی وتربیتی سفر پر روانہ ہوا۔یہ علمی روحانی وتربیتی قافلہ شعبہ حفظ کے 70 طلبہ پر مشتمل تھا،حضرت مولانا حذیفہ غلام محمد وستانوی ،ناظم جامعہ اکل کوا وسرپرست مدرسہ ریاض الجنۃ ،مالیگائوں کی ایماء پر مدرسہ کےبانی وناظم حافظ جمیل صاحب اشاعتی نے جامعہ اکل کوا کے مقاصد ،نہج تعلیم وتربیت سے روشناس کرانے اوراپنے طلباء کو ایک مشن اورویزن دینے کیلئے یہ روحانی سفر مرتب کیا۔
موسم سے لطف اندوز ہوتے ہوئے راستہ میں طلباء واساتذہ نے ساکری ڈیم پر رک کر وہاں کا نظارہ کیا اور پھر اپنی منزل کی طرف رواں دواں ہوئے ۔مغرب کی نماز سے چند لمحہ قبل یہ قافلہ جامعہ کے احاطہ میں پہنچا ۔جہاں پہونچتے ہی طلباء واساتذہ نے مغرب کی نماز جامعہ کی وسیع وعریض اور دیدہ زیب مسجد میں ادا کی۔
مغرب کی نماز ادا کرنے کے بعدناظم مدرسہ حافظ جمیل احمد صاحب اشاعتی نے طلباء کو اپنے مقصد سفر کی یاددہانی کروائی۔ مغرب بعدمسجد میمنی میں ایک بڑی تعداد میں جامعہ کے طلبا اوابین میں ایک دوسرے کو قرآن پڑھتے سنتے دیکھ کر سفر کی تھکن شکن دور ہوتی رہی اور رئیس جامعہ کیلئے دل سے دعا نکلتی رہی۔
بعدہ یہ علمی روحانی قافلہ جامعہ کے مایہ ناز شعبہ شعبئہ تحفیظ القرآن میں پہنچا۔ جہاں بیک وقت تین ہزار سے زائد طلباء دنیا ومافیھا سے بے خبر ہوکرمشغلہ قرآن کریم میں مگن تھے۔منظم صف بندی کیساتھ طلباء کو چند ٹکڑیوں میں تقسیم کر جامعہ کی حفظ کی درسگاہوں میں بٹھایا گیا کہ طلباء میں ذوق وشوق پیدا ہو۔ جامعہ کے شعبہ حفظ کے اساتذہ خصوصاً صدر شعبہ حفظ جناب قاری نثار صاحب کیرالوی اور نائب صدر جناب مفتی طاہر صاحب نے رہبری و رہنمائی کی۔
بعدہ طلبا کو جامعہ کے السلام بازار میں تفریحاََ کھانے پینے کیلئے موقع دیا گیا۔۔ بعدہ جامعہ کے مطبخ کی طرف یہ قافلہ روانہ ہوا ۔ جہاں ناظم مطبخ حافظ عبدالصمد صاحب دامت برکاتہم سے اساتذہ اور طلباء نے ملاقات کی جس پر حضرت نے خوشی اور مسرت کا اظہار کیا اور فوراً وسیع وعریض دسترخوان سجایا گیا، طلباء نے الحمد للہ سیر ہوکرقسمہاں قسم کے پکوان کھائے،اور پھر عشاء بعد کے نظام کو دیکھا جہاں طلباء حفظ بغیر اساتذہ کی نگرانی، قرآن کریم یاد کرنے میں مصروف تھے۔
بوقت تہجد تقریبا ۴ بجے ، شعبہ حفظ کا قبل از فجر کا منظردیکھ کر طلباء حیرت زدہہو گئے کہ اتنی صبح سویرے اٹھ کر جامعہ کے طلباء حفظ کے اسباق سنا رہے ہیں۔ الحمدللہ اس میں جامعہ کےحفظ کے اساتذہ نے طلباء کی رہنمائی کی اور سبق کیسے یاد کرنا ہے کیسے سنانا ہے اسکی تلقین فرمائی۔
ناشتہ سے فارغ ہوکر دارالقرآن کی طرف روانہ ہوئے جہاں طلباء نے علحدہ علحدہ کلاسوں میں جاکر حفظ کے طلباء کا سبق پارہ استاذ کی نگرانی میں سنا ۔تقریباً ساڑھے دس بجے تک یہ معمول جاری رہا۔ اسکے بعد دارالقرآن کی آفس میں مفتی جلال صاحب نے طلباء کو قرآن ؛ حفظ قرآن ؛ اور حافظ قرآن کی اہمیت پرخطاب فرمایا ساتھ ہی شعبہ حفظ کےصدرجناب قاری نثار صاحب کیرالہ اور نائب صدر مفتی طاہر صاحب کا خطاب ہوا اور دعا کے بعد یہ مجلس اختتام پذیر ہوئی۔
بعدہ دارالحدیث کی دیدہ زیب عمارت دیکھنےکے بعددرسگاہ میں داخل ہوئے جہاں حسن اتفاق حضرت مولانا فاروق مدنی صاحب دامت برکاتہم کا بخاری کا درس جاری تھا حضرت مولانا کے درس سے محظوظ ہوئے ساتھ ہی حضرت مدنی نے مدرسہ ریاض الجنہ کے اساتذہ اور طلباء کی حوصلہ افزائی فرمائی اوراس تعلیمی سفر پر ناظم مدرسہ کو مبارکباد دی اور طلباء کو آئندہ حفظ کی تعلیم کے بعد عالمیت اور مزید دینی تعلیم حاصل کرنے پر ابھارا ۔درس کے اختتام پر طلباء واساتذہ نے حضرت سے ملاقات کی اور دعاؤں کی درخواست کی۔
جناب حضرت شیخ خالد صاحب اور جناب قاری نثار صاحب کرالہ ہی کی معاونت سے جامعہ کے احاطہ میں واقع دارالیتمی کی عمارت میں جاری، اجازہ کورس اور اسکی مشق ( جو الحمد للہ مدرسہ ریاض الجنہ میں بھی جاری ہے)اس کا جائزہ لیا۔ مدرسہ ریاض الجنہ کے طلباءنے بھی قرآن کریم سنایا ،جس پر وہاں کے اساتذہ نےخوب حوصلہ افزائی فرمائی ۔
۱۱ بجے کے قریب یہ قافلہ حضرت مولانا عبدالرحمن مدنی صاحب مدظلہ العالی کے آفس میں پہونچا جہاں حضرت نے تقریباً پون گھنٹہ اساتذہ وطلباء کے درمیان نہایت عمدہ خطاب فرمایا جس میں خاص طور پر علم ؛ اہل علم اور خصوصاً حفظ اور حافظ کی اہمیت پر سیر حاصل گفتگو کی اور اساتذہ وطلباء ایک نئے حوصلہ اور عزم کے ساتھ رخصت ہوئے۔
ظہر بعد شعبہ تحفیظ القرآن میں آموختہ کا نظام ونہج دیکھا ۔جامعہ کے اساتذہ نے مدرسہ ریاض الجنہ کے طلباء کا قرآن سنا اور ناظم مدرسہ حافظ جمیل احمد صاحب اشاعتی کو مبارکباد دی اور طلباء سے سوالات بھی کئے جس پر طلباء نے حاضرجوابی دکھائی۔
بعدہ یہ قافلہ جامعہ کا بنیادی شعبہ دارالتربیت یعنی کے شعبہ دینیات میں پہنچا ،جہاں صدر محترم قاری محمد علی صاحب دامت برکاتہم نے مکمل رہبری ،رہنمائی کیں۔مولانا یونس صاحب برھانپوری نے تمام کلاسوں کا دورہ کروایا اور مکمل نظام تعلیم سے روشناس کرایاساتھ ہی شعبہ علم بالقلم کا تعارف کروایا اور اس میں اب تک چھوٹے چھوٹے طلباء کے ہاتھوں سے لکھے ہوئے قرآن پاک اور طغرے دکھائے جس کو دیکھ کرسبھی حیران رہ گئے۔
نظام جامعہ دیکھنے کے ساتھ ایک اہم مقصد رئیس جامعہ خادم القرآن والمساجد حضرت مولانا غلام محمد وستانوی سے ملاقات کا شرف حاصل کرنا۔لیکن حضرت کی علالت کی وجہ سے ہمت بھی نہیں ہورہی تھی،لیکن جب حضرت کے فرزند ارجمند مولانا اویس صاحب نے حافظ جمیل صاحب کی ملاقات کروائی تو حضرت رئیس جامعہ نے از خود کہا کہ میں خود مہمانان رسول سے ملاقات کیلئے جامعہ جائونگا ،جس پر ناظم جامعہ حافظ جمیل اشاعتی کے آنکھوں سے آنسو جاری ہوگئے اور حضرت سے کہا کہ آپ کا آج ہی اور ابھی ڈائلیسس ہوا ہے اس لئے ہم ہمارے طلباء کو مسجد غربلی جو جامعہ کواٹرس ہی میں وہاں بلاتے ہے ،اصرار کے بعد حضرت نے رضامندی اظہار کیں ، شاید یہی عاجزی وانکساری ہی ہے جسکے وجہ آج جامعہ، جامعہ ہے۔ عصر بعد ایک خوشگوار ماحول میں طلباء واساتذہ سے حضرت نے ملاقات کی اورطلباء کو دیکھ کر خوشی کا اظہار فرمایا اور دعاؤں سے نوازا ،خصوصا ناظم مدرسہ کو خوب خوب دعائیں دی اور ادراہ ریاض الجنہ کے لئے دعا فرمائی۔
بعدہ قبل مغرب جامعہ کے مطبخ میں حافظ عبدالصمد صاحب کی مہمان نوازی کے بعد یہ علمی،روحانی ،تربیتی قافلہ اپنی دلوں میں ایک حسرت،تمنا، اور مقصد ،ویزن لئے اپنی منزل کی طرف رونہ ہوا،
اخیر میں اللہ سبحانہ وتعالی سے دعا گوں ہیکہ اس سفر کے مقصد کو تکمیل تک پہنچائے۔ ہم تمام ،خادم القرآن والمساجد حضرت مولانا غلام محمد صاحب وستانوی اور حضرت مولانا محمد حذیفہ صاحب وستانوی،مولانا اویس صاحب وستانوی۔شعبہ تحفیظ القرآن کے صدر محترم قاری نثار صاحب کرالہ۔نائب صدر مفتی طاہر صاحب، صدرشعبہ دینیات، مولانا محمد علی صاحب اور خصوصا ،ناظم مطبخ حضرت حافظ عبدالصمد صاحب کے مشکور وممنون ہیکہ اس قافلہ کی مہمان نوازی کیں،رہنمائی کیں ،رہبری کیں،اور ایک ویزن دیا۔اللہ تعالی تمام ہی کو صحت وعافیت ،لمبی عمر ،دنیا و آخرت میں بہترین بدلہ عطا فرمائےاور جامعہ کو اسی طرح چمکتا دمکتا ،تابندہ ستارہ رکھے۔ آمین ثم آمین