مالیگاؤں / ( پریس ریلیز )مؤرخہ 24 جولائی بروز بدھ کو مسلم اُنّتی سیوا فاؤنڈیشن دھولیہ مالیگاؤں راشٹریہ NGO کے وفد نے مشرقی اقبال روڑ کی تعمیر کے سلسلے میں کارپوریشن کمشنر شری رویندر جادھو صاحب کو میمورنڈم دیا، اس موقع پر مسلم اُنّتی سیوا فاؤنڈیشن کے پرسینڈیٹ مولانا انصاری عابد حسین غفرلہ صاحب نے مالیگاؤں کارپوریشن کے کمشنر رویندر جادھو کو بتایا کہ ایشیاء کے سب سے بڑے قبرستان کے پاس برسا برس سے تکالیف ہے یہاں روزانہ درجنوں میتیں دفنانے کیلئے لائی جاتی ہے میت کیساتھ آنے والے اپنے ہمراہ سواریاں بھی لاتے ہیں قبرستان کے گیٹ کے پاس ان سواریوں کو کھڑی کرنے کا کوئی معقول انتظام بھی نہیں ہے جس کی وجہ سے مشرقی اقبال روڑ پر راہداری میں حد درجہ تکالیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ قبرستان سے متصل منشی بابا درگاہ تک دیوار سے لگ کر قبرستان کی 5، سے 7،فٹ کی اراضی پر ناجائز قبضہ جات ہیں علاوہ ازیں سلیمانی چوک سے منشی بابا درگاہ تک اس روڈ پر دونوں جانب گٹریں بھی نہیں ہیں جس کی وجہ سے بارش کے دنوں میں مشرقی اقبال روڑ پر بارش کا پانی جمع ہو جاتا ہے اور اگر اس دوران میت آگئی ( جیسا کہ آتی ہے ) تو مجبوراً میت کو اسی جمع شدہ بارش کے گندے پانی میں سے گذارنا پڑتا ہے جو کہ بہت شرمناک بات ہے، مولانا موصوف غفرلہ نے آگے کہا کہ اس سے زیادہ فکر کی بات یہ ہے کہ مجبوراً اسی بارش کے جمع گندے پانی میں سے جنازہ گذارتے وقت اگر خدانخواستہ میت کو کاندھا دینے والے کسی شخص کے پیر کا بائلینس بگڑ گیا تو یہ جنازہ اسی گندے پانی میں گر سکتا ہے جو کہ ناقابلِ برداشت بات ہے، لہٰذا مذکورہ بالا تمام تکالیف کو حل کرنے کے پیش نظر بڑا قبرستان کے تحت ایک غیر سیاسی کمیٹی تشکیل دی گئی جس کا نام رکھا گیا بڑا قبرستان وکاس کمیٹی، اس کمیٹی کے ذمہ داران خورشید کابل، صابر گوہر، انیس مستری، اشتیاق احمد 42، مولانا علیم فلاحی، عامر ملک، جمال ناصر، اشتیاق قریشی، فرید قریشی، ہلال انور، اسمعیل پلمبر، محمد واٸر مین، کے ایم انصاری، ابراھیم مختار انقلابی، ناظم اختر وغیرہ نامزد کئے گئے -
اس بڑا قبرستان وکاس کمیٹی نے ایک وفد کی شکل میں بڑا قبرستان کے پاس بیان کردہ تکالیف کے سدباب کیلئے سب سے پہلے گذشتہ دنوں مؤرخہ 10 جنوری 2024 کو کارپوریشن میں کمشنر رویندر جادھو سے ملاقات کی اور بڑا قبرستان کے پاس جاری تمام تکالیف کو کمشنر کے روبرو رکھی جس پر کمشنر نے سٹی انجینئر کیلاش بچھاؤ کو ہدایتیں جاری کی جس پر سٹی انجنئیر نے معاون انجینئر کی مدد سے 10،جنوری 2024 کو ہی گوشوارہ تشکیل کیا اور 11،جنوری کو موجودہ کمشنر شری رویندر جادھو کو اپنی رپورٹ پیش کی مہربان کمشنر نے کارپوریشن کی عوامی باڈی کے ختم ہونے کے بعد حکومت مہاراشٹر سے حاصل خصوصی اختیارات کے زمرے میں کئے جانے والے بنیادی تعمیری اور فلاحی کاموں کو کرنے کی غرض سے अल्पसंख्यक बहुल नागरी क्षेत्रात मुलभुत सुविधा योजना کے تحت 5،فروری 2024 کو ٹھراؤ منظور کیا جس کا تخمینہ ایک کروڑ 32،لاکھ 27،ہزار 148،روپیہ نامزد کیا، مگر کمشنر نے کہا کہ یہ بجٹ پہلے ہم الفسنکیا ندی میں ڈالے گے پھر جب ٹینڈر پاس ہوگا تو ورک آرڈر جاری کر کے کام شروع کریں گے،
اب اس بات کو جون کا مہینہ آنے تک چار ماہ گذر گئے یعنی بڑا قبرستان کے پاس بارش کے ایام میں میت و میت میں شریک ہونے والے افراد کی تکالیف کے پیش نظر جنوری یعنی سردی کے موسم میں کام کی ابتداء کرنے کیلئے کوشاں ہوئے تاکہ 4 مہینے کے اندر بارش آنے تک جون کے مہینے میں کام ہو جائے مگر افسوس تمام تر کوششوں کے باوجود کام ہونا تو کیا کام کی کوئی ذرا برابر ابتداء بھی نہیں ہوئی پھر جب 4 ماہ گذر گئے اور بارش آگئی تو بڑا قبرستان وکاس کمیٹی نے دوبارہ کارپوریشن کمشنر سے ملاقات کی اور میمورنڈم دیا، لیکن افسوس بڑا قبرستان وکاس کمیٹی کی تمام کوششوں کے باوجود کوئی خاطر خواہ نہیں بلکہ برابر بھی کام نہیں ہوا -
پھر گذشتہ دنوں مؤرخہ 30 جون کے درمیان ایک جنازہ اسی مشرقی اقبال روڑ سے گذار رہا تھا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، پھر مسلم اُنّتی سیوا فاؤنڈیشن دھولیہ مالیگاؤں راشٹریہ NGO نے اس معاملے میں قدم رکھا اور شہر مالیگاؤں کے سبھی سیاسی لیڈران کو اس طرف متوجہ کیا مگر افسوس کسی کا کوئی جواب نہیں آیا، درے اثناء عوامی پارٹی کے چیف رضوان بیٹری والے سے بھی ملاقات کی اور رضوان بیٹری والے نے کمشنر کو 7 دنوں کا الٹی میٹم دیا کہ کام شروع ہو جانا چاہیے مگر یہ کوشش بھی خالی سورٹ کی طرح ڈھس پٹاخہ ہوا پھر مولانا عابد نے بڑا قبرستان ( حمیدیہ مسجد) کے امام صاحب حضرت مولانا حافظ عبیدالرحمن ابن مولانا عبدالباری صاحب قاسمی سے گذارش کی کہ وہ اور سب سیاسی لیڈران کو اس طرف متوجہ کریں تاکہ آپ ایک امام ہونے کی حیثیت سے ہمارے لیڈران کی غیرت جاگ جائیں مگر افسوس ہائے حسرت کہ کیا کہہ کہ سیاسی گلیاروں میں وہی سناٹا ملا جو شروع سے ہے درے اثناء سے پہلے مولانا عابد حسین صاحب نے مشرقی اقبال روڑ کا دورہ بھی کیا پھر مولانا نے مزید دیکھا کہ بڑا قبرستان کی مشرقی اقبال روڑ کے ارد گرد جو ٹووہیلر کی دوکانیں ہیں انہوں نے اپنی اپنی دوکانوں کے آگے موروم ڈال کر اونچا کر لیا ہے جس کے سبب روڑ گڈھے میں آگئی، پلس دونوں جانب گٹر بھی نہیں ہے تو اب پانی مستقل کئے دنوں تک جمع رہتا ہے، اس کے حل کیلئے مسلم اُنّتی سیوا فاؤنڈیشن نے سب سے پہلے مشرقی اقبال روڑ پر موجود اتی کرمن صاف کرایا اور جو کنسلٹنٹ والوں نے اپنی اپنی کنسلٹنٹ کے آگے اونچا کیا تھا وہ توڑوایا، جس کی وجہ سے ابھی عارضی طور پر جو سب سے اہم مسئلہ تھا وہ الحمداللہ حل ہوگیا کہ اب بارش کا پانی اس مقدار میں نہیں جمع ہو پا رہا ہے جس مقدار کے پانی جمع ہونے کی صورت میں میت گرنے کا خدشہ تھا -
اس کے بعد حالیہ دنوں میں مؤرخہ 24 جولائی بروز بدھ کو مسلم اُنّتی سیوا فاؤنڈیشن دھولیہ مالیگاؤں راشٹریہ NGO نے کارپوریشن کمشنر شری رویندر جادھو صاحب کو اس معاملے میں میمورنڈم دیا اور ذکر کردہ باتوں میں سے اہم اہم باتیں کمشنر کو بتائی، جس کے بعد کمشنر نے کہا کہ الفسنکیا ندی سے تو ٹینڈر پاس نہ ہو سکا البتہ اب ہم کارپوریشن ندی سے ہی ٹینڈر پاس کریں گے،
اس وقت کارپوریشن کمشنر کی آفس میں کانگریس پارٹی کے ضلعی صدر اعجاز بیگ صاحب بھی موجود تھے، چنانچہ اعجاز بیگ صاحب نے کہا کہ اب فی الحال ( عارضی طور پر ) منشی بابا کی درگاہ سے لے کر سلیمانی چوک تک ڈبلیو، بی، ایم، ( W, B, M ) روڑ بنا دیا جائے جس پر مولانا عابد حسین صاحب نے کہا کہ ٹھیک ہے، اس کے بعد کمشنر نے اعجاز بیگ اور مولانا و فاؤنڈیشن کے اراکین کے سامنے سٹی انجنئیر کیلاش بچھاؤ کو فون کر کے یہاں ڈبلیو، بی، ایم، روڑ بنانے کی ہدایت جاری کی، لہٰذا اگر 8 سے 10 دنوں میں روڑ کا کام شروع نہیں ہوتا ہے تو فاؤنڈیشن دوبارہ کمشنر پر مزید طاقت کے ساتھ دباؤ بنائے گا، اس کوشش میں مسلم اُنّتی سیوا فاؤنڈیشن کے اراکین شیخ افروز سر، مولانا عابد حسین، خالد sk, عارف خان عرف ایّا ممبر، سلیم بھائی رکشے والے، حافظ محمد ابراہیم ماسٹر، راشد بھائی فریج والے، انصاری عذیر احمد، عبید احمد ویلڈر، محمد اسماعیل ماسٹر ، محمد شاہد انجم ویلڈر، محمد آصف، موبائیل پوائنٹ، محمد دانش ڈیلر، مدثر اختر شریک ہیں -