مشہور خبریں

سپریم کورٹ کا ریاستی حکومت کو جھٹکا : پرائیویٹ اسکول RTE سے مستثنیٰ نہیں ، بامبے ہائی کورٹ کا حکم برقرار

ممبئی/سپریم کورٹ نے پرائیویٹ اسکولوں کو آر ٹی ای کوٹہ سے مستثنیٰ کرنے کے ریاستی حکومت کے حکم کو منسوخ کردیا ہے۔  سپریم کورٹ نے بامبے ہائی کورٹ کے حکم کو برقرار رکھتے ہوئے یہ فیصلہ سنایا ہے ، 

 سرکاری امداد یافتہ اسکول کے 1 کلومیٹر کے دائرے کے اندر پرائیویٹ اسکولوں کو پری پرائمری کلاسوں میں 25% نشستیں محفوظ رکھنے سے استثنیٰ دیا گیا تھا۔  پھر والدین کی طرف سے اس فیصلے کی مخالفت کی گئی۔  ریاستی حکومت کے اس فیصلے کے خلاف والدین نے ہائی کورٹ سے بھی رجوع کیا تھا۔  پھر معاملہ سپریم کورٹ میں چلا گیا۔  اس کے بعد سپریم کورٹ نے بھی بامبے ہائی کورٹ کے حکم کو برقرار رکھا ہے اور ریاستی حکومت کے نجی اسکولوں کو چھوٹ دینے کے حکم کو منسوخ کر دیا ہے۔

 ریاستی حکومت کا کیا فیصلہ تھا؟ 

 سرکاری امداد یافتہ اسکول کے 1 کلومیٹر کے دائرے کے اندر پرائیویٹ اسکولوں کو پری پرائمری کلاسوں میں 25% نشستیں محفوظ رکھنے سے استثنیٰ دیا گیا تھا۔  عدالت نے مشاہدہ کیا تھا کہ نجی غیر امدادی اسکولوں میں 25٪ کوٹہ کے ریزرویشن سے پسماندہ گروپوں کے طلباء کو مرکزی دھارے میں لانے میں مدد ملے گی۔  یہ حق تعلیم قانون کے تحت غریب طلبہ کو داخلہ دینے کا فیصلہ تھا۔

 ممبئی ہائی کورٹ نے کیا کہا؟

 قانون میں غیر امدادی اسکولوں میں 25% نشستیں معاشرے کے پسماندہ اور معاشی طور پر کمزور طبقوں کے بچوں کے لیے مختص کرنے کا بندوبست ہے، تاہم، آپ نے سرکاری اسکول سے ایک کلومیٹر کے فاصلے پر واقع نجی غیر امدادی اسکولوں کو اس شرط سے خارج کردیا ہے۔  اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر کوئی غریب بچہ انگریزی اسکول میں پڑھنا چاہے تو وہ وہاں داخلہ نہیں لے سکے گا، کھرے بول ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کو سنایا ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.