مالیگاؤں / مہاراشٹر میونسپل کارپوریشن ایکٹ، 1949 کی دفعہ 477 کے تحت سروے نمبر 114 /اے کے پورے لے آؤٹ اور بی کے کچھ حصے پر آباد مکینوں کو مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کی جانب سے ایک نوٹس جاری کی گئی ہے جس میں ملکیت کی تعمیر سے متعلق دستاویزات جمع کرانے کا حکم دیا گیا ۔مذکورہ معاملہ میں کارپوریشن پربھاگ کمیٹی نمبر 4 کے آفیسر نے نوٹس میں کہا ہے کہ یہاں آباد مکینوں کو اطلاع دی جاتی ہے کہ مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کی حدود میں وارڈ کمیٹی آفس نمبر 04 کے دائرہ اختیار میں گرووار وارڈ سروے نمبر 114 کے تمام پلاٹ ہولڈر کے غیر قانونی لے آؤٹ و غیر قانونی تعمیرات دیکھی گئی ہیں۔ عوام کو اس سلسلے میں درج ذیل دستاویزات جمع کرانے کا حکم دیا جاتا ہے۔
1) ملکیتی حقوق 7/12 اتارا ۔
2)میونسپل کارپوریشن سے حاصل کئے گئے عمارت کی تعمیر کا اجازت نامہ اور منظور شدہ تعمیر کا نقشہ۔
3) کارپوریشن نے جو لے آؤٹ منظور کیا ہے اور آفیشل گورنمنٹ سائز کی گنتی کا نقشہ ۔
4) زمین کی خریداری کا قرار نامہ ۔
5) بن شیتی کا اجازت نامہ
6) لائٹ بل
مندرجہ بالا دستاویزات اس نوٹس کی حصولیابی کے 15 دنوں کے اندر مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کے وارڈ آفس نمبر 04 کے دفتر میں پیش کیے جائیں۔ واضح رہے کہ اگر مذکورہ دستاویزات مقررہ مدت میں جمع نہیں کرائے گئے تو بمبئی پراونشل ایکٹ 1949 کے تحت یہ مان کر کارروائی کی جائے گی کہ آپ کی تعمیر غیر قانونی تعمیرات ہے اور غیر قانونی لے آؤٹ پر آباد ہے۔
خیال رہے کہ اس سلسلے میں مذکورہ زمین مالک نے ایک پیپر نوٹس بھی شہر کے کچھ اخبارات میں شنکر مادھو راؤ کدم کے وارثین نے شائع کی ہے ۔جس میں انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ سروے نمبر 114 اے، ہماری ملکیت کا ہے اور اس جگہ کی خریدی و فروخت غیر قانونی طریقہ سے لے آؤٹ کرتے ہوئے کی جارہی ہیں جو کہ غیر مناسب ہے عوام اس سلسلے میں کسی قسم کا لین دین نہ کریں ۔ورنہ اس کے ذمہ دار آپ خود ہونگے ۔اس لئے سروے نمبر 114 پر آباد عوام نوٹ کرلیں ۔ اس معاملے میں ویشالی پنڈت ڈھانڈے اور کریٹ سومیا کا اس معاملے میں کیا دخل ہے یہ ماجرہ سمجھ میں نہیں آیا ہے ، آیندہ دنوں اس معاملے میں مزید کیا کاروائی عمل میں آتی اس پر نظریں لگی ہوئی ہے ۔