مشہور خبریں

سرکاری و پرائیویٹ اسکولوں میں جاری بدعنوانی کے خلاف مسلم اُنّتی سیوا فاؤنڈیشن کا وزیر تعلیم دادا بھوسے کو مکتوب


مالیگاؤں / ( پریس ریلیز ) آج مؤرخہ 18 جنوری 2025 بروز سنیچر کو مسلم اُنّتی سیوا فاؤنڈیشن دھولیہ مالیگاؤں راشٹریہ NGO نے مہاراشٹرا سکھشا منتری دادا جی بھوسے کو ایک میمورنڈم دیا، جس میں فاؤنڈیشن نے مانئے سکھشا منتری سے یہ مطالبہ کیا کہ مہاراشٹر میں جتنی اسکولز ہیں اور اس میں جو ٹیچرز صاحبان طلبہ و طالبات کو جو سبجیکٹ پڑھا رہے ہیں اس سبجیکٹ میں ٹیچرز کتنے ماہر ہیں؟ کیونکہ ایسا نہ ہو کہ کوئی ٹیچر کسی سبجیکٹ کا اہل نہ ہو اور اس سے وہ خدمت لی جا رہی ہو تو اس سے طلبہ و طالبات کا بھاری نقصان ہوگا، نیز جو اسٹوڈنٹ جو سبجیکٹ پڑھ رہیں ہیں وہ اس میں کس حد تک کامیاب ہو رہے ہیں یعنی مارکس کا پرسینڈینٹ کیوں کر کمی بیشی کا شکار ہو رہا ہے؟ اس تعلق سے بھی ٹیچرز کو متنبہ کرتے ہوئے پابند کیا جائے، دوسرا اہم مطالبہ یہ کیا گیا ہے کہ سبھی پرائیویٹ و سرکاری اسکولوں میں یہ چوکسی کی جائے کہ کون ٹیچر فرضی ہے؟ بعض مرتبہ ٹیچرز صاحبان اپنے جان پہنچان اور رشتے داروں وغیرہ کو انلیگل طریقے سے ٹیچر کے منصب پر فائز کر دیتے ہیں یا ہلکی بھاری رشوت لے کر ٹیچر کا عہدہ بنا مارکس کے دے دیتے ہیں، تیسرے مدعے پر بات کرتے ہوئے فاؤنڈیشن نے وزیر تعلیم سے مطالبہ کیا کہ مہاراشٹر میں جتنی اردو اسکولز ہیں سبھی اسکولوں میں مراٹھی کا سبجیکٹ بھی پڑھانے کو لازم کیا جائے، چوتھی ڈیمانڈ فاؤنڈیشن نے اپنے لیٹر کے ذریعے یہ کی کہ سبھی اسکولوں میں سی سی ٹی وی کیمرا لگانا سرکار کی جانب سے انیوارے ہے مگر اکثر مشاہدہ اس بات پر ہے کہ اکثر و بیشتر اسکولوں میں سی سی ٹی وی کیمرے نہیں لگے ہوئے ہیں اور بعض اسکول منیجمنٹ سی سی ٹی وی کیمرا نصب کرنے  کے متعلق غفلت برت رہے ہیں، لہٰذا اگر کوئی گھٹنا اسکول میں ہوتی ہے جس انکوائری کے دوران سی سی ٹی وی فوٹیج نہ ہونے سے ثبوت دریافت نہیں ہو پاتے ہو تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا؟ فاؤنڈیشن نے پانچویں ایک گھمبیر ویشے پر سوال اٹھایا کہ اسکولوں میں لڑکیوں اور لڑکوں کے قضائے حاجت کا انتظام علاحدہ علاحدہ کیا جائے، اس کے علاحدہ جن اسکولوں میں اسٹوڈنٹ کے کھیلنے کیلئے وسیع پیمانے پر میدان، کشادہ کمرہ وغیرہ نہیں ہے تو اسے مہیا کیا جائے، ادرنئے دادا جی بھوسے صاحب سے فاؤنڈیشن نے چھٹا مطالبہ یہ کیا کہ جو اسکول منیجمنٹ فرضی پرستاؤ سرکار کو دے کر فائدہ حاصل کر رہے ہیں اس پر بھی کارروائی کی جائے، ساتواں عندیہ یہ دیا کہ مہاراشٹر کے مہا نگر پالیکا، نگر پنچایت، ضلع پریشد کے اسکول میں پڑھنے والے طلبہ و طالبات کی گھٹتی ہوئی تعداد کے پیش نظر یہ  ایک فرضی سروے رپورٹ اسکول منیجمنٹ نے ساشن کو پیش کی تھی، اس پر بھی کارروائی کی جائے، ایک بھرشٹاچار یہ بھی کر رہے ہیں کہ جن طلبہ و طالبات کا نام اسکول رجسٹریشن میں ہے ان اسٹوڈنٹ کا نام ساشن میں پارت کرتے ہوئے یہ کہہ رہے ہیں کہ یہ اسٹوڈنٹ فلاح سبجیکٹ میں اتنی پوزیشن پر ہے حالانکہ وہ واقعی تعلیمی لحاظ سے کتنی پوزیشن پر ہے اس کی بھی کارروائی کیا جائے کیونکہ بہت سارے اسکول منیجمنٹ نے فرضی رپورٹ بھی گارمینٹ کو دی ہے، آٹھواں اور آخری مطالبہ یہ کیا گیا ہے کہ مہاراشٹرا راجیہ سرکار کی طرف سے سرکاری و پرائیویٹ اسکول ٹیچرز اچھی خاصی سیلری لیتے ہیں اور اسکول کی چھٹی ہونے کے بعد اپنی الگ سے ایک کلاس لگاتے ہیں جس میں اسٹوڈنٹ کو جوائن ہونے کیلئے سختی برتے ہیں لہٰذا ایسے ٹیچرز جو اسکول کی چھٹی ہونے کے بعد الگ سے پرائیویٹ کلاس لگاتے ہوئے پکڑے جاتے ہیں تو ان کی سیوا وہی سمامت کی جائے، ان تمام مکتوبی مطالبات پر مہاراشٹرا وزیر تعلیم دادا جی بھوسے نے فاؤنڈیشن کے ادھکاریوں کو آسواشن دلایا کہ ان پرشن پر گھمبیرتا سے سوچ وچار کیا جائے گا اور لائحہ عمل طے کیا جائے گا منتری ماہودھے نے اس پروسیس پر کام کرنے کیلئے فاؤنڈیشن سے دس سے بارہ دنوں کا وقت مانگا ہے پھر آگے کارروائی کی جائے گی -

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.