جلگاؤں :21 جون / جلگاؤں کے تعلقہ جامنیر پولس اسٹیشن پر جمعرات کی رات تقریبا 10 بجے کے دوران مشتعل ہجوم نےحملہ کرتے ہوئے پتھراؤ کیا اور مطالبہ کیا کہ جامنیر تعلقہ کے چنچ کھیڑا میں نابالغ بچی کی عصمت دری اور قتل کے معاملے میں ایل سی بی کے ذریعے گرفتار کئے گئے ملزم سبھاش اماجی بھل عمر 35 سال کو ہمارے حوالے کیا جائے ۔ پولیس نے رات کے وقت حملہ کرنے والے 10 سے 12 افراد کو حراست میں لے لیا تھا۔
اس وقت مشتعل ہجوم نے پتھراؤ بھی کیا۔اس حملہ میں پولیس انسپکٹر کرن شندے سمیت 10 پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ لوک مت نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ پولیس کو بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے ہوا میں گولی چلانا پڑی۔ ’دیویا مراٹھی‘ نے کہا ہے کہ عوام کی طرف سے ہوا میں فائرنگ کی گئی۔ پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے، لیکن ہجوم پرسکون نہ ہوا، ہجوم کے پتھراؤ سے پولس اسٹیشن کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ مشتعل ہجوم نے ایک موٹر سائیکل جلا دی، کئی گاڑیوں کے شیشے توڑ دیئے۔ اسٹیشن کے باہر پولیس کی موٹر سائیکلوں کی توڑ پھوڑ کی گئی۔
اس دوران پتھراؤ کی وجہ سے مختلف مقامات پر چھت کے پتھر بھی خراب ہوگئے ۔ زخمی پولیس انسپکٹر کرن شندے کا ایک پرائیویٹ اسپتال میں علاج چل رہا ہے۔ اس پتھراؤ میں رام داس کمبر، ہتیش مہاجن، رمیش کماوت، سنجے راکھوندے، پریتم برکلے، سنجے کھنڈارے، سنیل راٹھور، مکندا پاٹل سمیت 14 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں ۔ واردات کی اطلاع ملتے ہی ضلع سے پولس فورس کو طلب کر لیا گیا ہے ۔
مشتعل ہجوم نے پاچورہ، بودواڑ اور جلگاؤں سڑکوں کو جام کردیا۔ اس میں پاچورہ سب ڈویژن کے ڈی وائی ایس پی دھننجے ویرولے کی گاڑی کو کچھ دیر کے لیے روک دیا گیا اور جلگاؤں، بھساول روڈ پر بھی ڈھائی گھنٹے تک ٹریفک روک دی گئی۔ ناگہانی واقعہ کے باعث شہر اور مرکزی علاقوں میں کہرام مچ گیا۔ اس کے بعد دکانیں بھی بند کر دی گئیں۔ پتھراؤ تقریباً آٹھ بجے شروع ہوا۔اس میں مشتعل ہجوم نے کچھ موٹر سائیکلوں کی توڑ پھوڑ کی اور ایک موٹر سائیکل کو جلا دیا۔ ٹائروں کو آگ لگ گئی۔ماحول کو گرم ہوتے دیکھ کر پولس انسپکٹر کرن شندے نے کچھ ساتھیوں کی مدد سے بھیڑ پر لاٹھی چارج کرتے ہوئے بھیڑ کو منتشر کرنے کی کوشش کی۔لیکن ہجوم نے جوابی حملہ کیا۔