مشہور خبریں

ناندیڑ میں پولیس کانسٹیبل کی موت کے معاملے میں پولیس انسپکٹر کے خلاف مقدمہ درج

ناندیڑ / ہدگاؤں کے ایک پولس کانسٹبل کی خودکشی کے بعد ہدگاؤں پولس انسپکٹر سداشیو بھڈیکر کے خلاف خودکشی پر اکسانے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔  نئے پولیس انسپکٹر کو ہدگاؤں پولیس اسٹیشن میں تعینات کیا گیا ہے۔  22 جولائی کو ہدگاؤں تعلقہ کے پیوا گاؤں کے پولیس پاٹل بالاصاحب جادھو (50سال) نے گرام پنچایت کے دفتر میں رسی کی مدد سے پھانسی لے لی۔  اس سے پہلے اس نے اپنے موبائل فون میں ایک ویڈیو بنا کر اس بات کا ذکر کیا کہ ہدگاؤں کے پولس انسپکٹر سداشیو بھڈیکر اسے بے حد پریشان کررہے ہیں جس کی وجہ سے وہ خودکشی کر رہا ہے۔  ان کی لاش ملنے کے بعد ان کے بیٹے انیکیت بالاصاحب جادھو نے پولیس اسٹیشن ہدگاؤں میں شکایت درج کروائی کہ میرے والد گزشتہ 20 سالوں سے پیوا گاؤں کے پولیس پاٹل کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ پر وہ گزشتہ روز سے ذہنی تناؤ میں تھے ، جب میں نے اور میری ماں نے ان سے اس کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے بتایا تھا کہ ہدگاؤں کے پولیس انسپکٹر سداشیو بھڈ یکر مجھے ذہنی پریشان کررہا ہے ۔
 22 جولائی کو بالا صاحب جادھو صبح 9 بجے ہدگاؤں پولیس اسٹیشن جاتے ہوئے میری ماں سے کہے کر گھر سے نکلے کے میں پولیس اسٹیشن جارہا ہوں  ۔ اسکے بعد تقریباً 11 بجے میری ماں کو اطلاع ملی کہ والد بالا صاحب جادھو نے گرام پنچایت کے دفتر میں پھانسی لگالی ہے۔  گاؤں والوں اور گرام پنچایت دفتر کے لوگوں نے انھیں نیچے اتارا اور پرائیویٹ گاڑی میں اسپتال لے گئے لیکن وہ مر چکے تھے ،  جب میرے رشتہ داروں نے سرکاری اسپتال میں والد بالا صاحب جادھو کا موبائل چیک کیا تو اس میں ایک ویڈیو تھا۔  اس ویڈیو میں کہا گیا ہے کہ میں پولیس انسپکٹر سداشیو بھڈیکر کی تکلیف سے تنگ آکر خودکشی کر رہا ہوں۔  میں آپ کے سامنے اپنے والد کا موبائل فون پیش کر رہا ہوں۔  اس شکایت کی بنیاد پر ہدگاؤں پولیس نے انڈین جوڈیشل کوڈ کی دفعہ 108 کے تحت گناہ رجسٹر نمبر 213/2024 درج کیا ہے ۔ یہ معاملہ 23 ​​جولائی کو دوپہر 1 بجکر 28 منٹ پر درج کیا گیا ہے۔  بتایا گیا ہے کہ ایک نئے پولیس انسپکٹر کو ہدگاؤں پولیس اسٹیشن میں تعینات کردیا گیا ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.