مشہور خبریں

اورنگ آباد دکن کی وہ عظیم سرزمین ہے جو اپنی تاریخی، روحانی، اور ثقافتی وراثت کی وجہ سے منفرد مقام رکھتی ہے ، یہ شہر نہیں محبتوں کا گلستاں ہے


اورنگ آباد / (خان افراء تسکین) مائنڈز ان موشن فاؤنڈیشن کی جانب سے ایجوکیشن ایکسپو میں ایک خوبصورت تخلیقی منظر پیش کیا گیا، جس نے اورنگ آباد کی تاریخ کو زندہ کر دیا۔

اورنگ آباد، دکن کی وہ عظیم سرزمین ہے جو اپنی تاریخی، روحانی، اور ثقافتی وراثت کی وجہ سے منفرد مقام رکھتی ہے۔ یہ شہر نہ صرف اپنی شاندار عمارتوں اور دروازوں کی وجہ سے مشہور ہے بلکہ اس کے گہرے روحانی پس منظر اور صوفیانہ رنگ نے اسے ممتاز حیثیت عطا کی ہے۔ 

 دکن کی پرانی دلی :
اورنگ آباد کو دکن کی پرانی دلی کہا جاتا ہے کیونکہ یہ شہر مغل دور کی عظیم ثقافت اور فنِ تعمیر کا مرکز رہا ہے۔ یہاں کی گلیاں، محلّے، اور تاریخی مقامات ماضی کی شان و شوکت کی جھلک دکھاتے ہیں۔ بی بی کا مقبرہ، جو تاج محل کی جھلک پیش کرتا ہے، اورنگ آباد کی خوبصورتی اور تاریخی عظمت کا ایک نمونہ ہے۔ 

 دروازوں کا شہر:
اورنگ آباد کو "دروازوں کا شہر" بھی کہا جاتا ہے۔ اس شہر میں مختلف تاریخی دروازے موجود ہیں جو ماضی کی شان و شوکت کا اظہار کرتے ہیں۔ ان میں دہلی دروازہ، مکائی دروازہ، اور روشان دروازہ خاص طور پر قابلِ ذکر ہیں۔ یہ دروازے نہ صرف شہر کی حفاظت کے لیے بنائے گئے تھے بلکہ ان کی تعمیرات میں آرٹ اور فن کی جھلک بھی نمایاں ہے۔ تاہم، وقت کے ساتھ ان تاریخی دروازوں کی حالت خستہ ہو چکی ہے، اور ان کی مرمت اور حفاظت کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے۔ 

صوفیوں کی سرزمین:
یہ سرزمین صوفیائے کرام کی برکتوں سے معطر ہے۔ حضرت صوفی سراج الدین اور حضرت ولی اللہ کی درگاہیں یہاں موجود ہیں جو لوگوں کے روحانی سکون کا ذریعہ ہیں۔ یہاں کے صوفیانہ ماحول نے اس شہر کو روحانیت کا مرکز بنا دیا ہے۔ 
سراج و ولی کا وطن:
اورنگ آباد وہ مقام ہے جہاں سراج الدین اورنگ آبادی جیسے معروف شاعر کی پیدائش ہوئی، جنہوں نے اردو شاعری کو ایک مقام بخشا۔ ان کی لکھی گئی غزلیں اور نظمیں پورے ہندوستان میں آج بھی پسند کی جاتی ہیں۔

ہمارا اورنگ آباد:
اورنگ آباد کا ذکر اس کی خوبصورتی اور اہمیت کے بغیر نامکمل ہے۔ یہاں کے لوگ، تہذیب، اور رسم و رواج آج بھی اپنی قدیم روایتوں کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔ یہ شہر نہ صرف دکن بلکہ پورے ہندوستان کی شان ہے۔

اورنگ آباد، دروازوں کا شہر، صوفیوں کی سرزمین، اور دکن کی پرانی دلی، ہمارا فخر اور ہماری شناخت ہے۔ یہ وہ جگہ ہے جو ہر دل کو اپنی طرف کھینچتی ہے اور یہاں کا ہر منظر انسان کو ماضی کی شاندار تاریخ میں لے جاتا ہے۔

"یہ شہر نہیں محبتوں کا گلستاں ہے  
ہر سنگِ در پہ لکھا دل کا فسانہ ہے"

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.