ناسک / عرفان عرف چپڑیا جسے ایم ڈی منشیات اسمگلنگ کیس میں ایک سال بعد گرفتار کیا گیا ہے ، اس نے ایک سیاسی جماعت کے عہدیدار کی ایماء پر شہر میں غیر قانونی مالی ریکوری کی تھی۔ اس عہدیدار کے ساتھ چپڑیا کا موبائل رابطہ این ڈی پی ایس ٹیم کے ہاتھ میں آگیا ہے اور ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ مستقبل میں اس عہدیدار کی مشکلات میں اضافہ ہوگا۔
ناسک کے وڈالا سے میفیڈرون (ایم ڈی) کی اسمگلنگ کرنے والی 'چھوٹی بھابھی' کی مدد کرنے والے عرفان عرف چپڑیا شیخ اور کرن سونٹکے کو پیر (7 ستمبر) تک پولیس کی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے۔ ایک سنگین معاملہ سامنے آ رہا ہے کہ فائنانشیل کلکٹر (پیسوں کا کلیکشن ) کے کردار میں عرفان شہر کے کچھ حصوں بشمول واورون وڈالا سے براہ راست نجی اور سرکاری جگہوں سے پیسے اکٹھا کرتا تھا۔ دریں اثنا، اس بات کی تحقیقات شروع کردی گئی ہے کہ اس نے بغیر کسی ہچکچاہٹ کے یہ وصولی کس کے ساتھ کی اور کس کو اس میں سے کتنا حصہ دے رہا تھا۔ دوسری جانب پولیس نے اس بات کی گہرائی سے تفتیش شروع کر دی ہے کہ آیا اس کی 'چھوٹی بھابھی' کی حمایت مالی تھی یا سیاسی ۔
ڈرگ اسمگلر چھوٹی بھابھی کے بعد رکن پارلمینٹ سنجے راوت اور سشما آندھرے نے بھی 'بڑی بھابھی' کے حوالے سے لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کی جائیں گی۔ ناسک اینٹی نارکوٹکس اسکواڈ (این ڈی پی ایس) نے تقریباً ایک سال بعد وڈالاگاؤں ایم ڈی کیس کی دوبارہ تفتیش کے بعد ثبوت کی بنیاد پر عرفان کو گرفتار کیا، جس کی شہر کے ایک سیاسی عہدیدار سے خاص 'قربت' تھی۔ تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ عرفان شیخ (ساکن صادق نگر، وڈالا) موبائل فون کے ذریعے 'چھوٹی بھابھی' سے اکثر رابطے میں رہتا تھا۔ جبکہ کرن سونٹکے (ساکن ناسک روڈ) نے 'چھوٹی بھابھی' کو کئی گرام ایم ڈی سپلائی کیا تھا ۔
ایسے آیا معاملہ سامنے :
ناسک 'این ڈی پی ایس' نے 5 اکتوبر 2023 کو وڈالا میں چھاپہ مارا اور 'ایم ڈی' اسمگلر وسیم رفیق شیخ (36سال) اور نسرین عرف چھوٹی بھابھی امتیاز شیخ (32سال ، ساکن صادق نگر، وڈالاگاؤں) کو گرفتار کیا۔ مزید تفتیش میں چھوٹی بھابھی کے شوہر امتیاز شیخ کو ضلع کے باہر سے، سلمان احمد پھالکے کو بھیونڈی سے، شبیر عرف عینا عبدالعزیز میمن کو تھانہ شہر سے، صدام سارنگ کو کسارہ سے گرفتار کیا گیا۔ ان میں وسیم، چھوٹی بھابھی اور امتیاز جیل میں ہیں ۔
'چھوٹی بھابھی' اور وسیم کے آٹھ موبائل فون پولیس نے قبضے میں لے لیے۔ ان کے تکنیکی تجزیے کے مطابق یہ سمجھا جاتا ہے کہ عرفان کے ساتھ مسلسل رابطہ ہے۔ اس سے 'این ڈی پی ایس' نے عرفان کو اپنی نگرانی میں لے لیا۔ یہ بات سامنے آئی ہے کہ عرفان ایک سیاسی عہدیدار کا قریبی کارکن ہے اور اس کے سوشل میڈیا پر اس کارکن کے ساتھ ان کی تصاویر موجود ہیں۔ سال 2023 میں ناسک میں ایم ڈی فیکٹری کی تباہی کے بعد سے مہاوکاس اگھاڑی اور مہاوتی کے عہدیداروں کے ساتھ ساتھ لیڈروں کے درمیان الزامات کا سلسلہ جاری ہے۔ اس بارے میں قانون ساز اسمبلی میں بھی سوالات اٹھائے گئے۔ چونکہ اس جرم میں اہم دھاگے پولس کے ہاتھ لگ گئے ہیں، اس لیے امکان ہے کہ آئندہ اسمبلی انتخابات کے پس منظر میں سیاست پھر سے گرم ہو جائے گی ۔