مشہور خبریں

*وزیراعلیٰ کا معذور افراد کی فلاح و بہبود کے لیے اہم فیصلہ* *اس سال بھی معذوروں کو روزگار کے لیے ای رکشا تقسیم کی جائے گی**تمام میونسپل کارپوریشن کو معذور افراد کو تربیت، مشاورت، طبی امداد جیسی تمام سہولیات فراہم کرنے والے بحالی مراکز شروع کرنے کی ہدایت* *قرض کی حد 50 ہزار سے بڑھا کر 2.5 لاکھ کی جائے گی : وزیر اعلی ایکناتھ شندے*

ممبئی، 29؍اپریل / وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے اس سال بھی ریاست میں معذور افراد کو روزگار اور خود روزگار کے لیے ای-رکشا تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔  وزیر اعلیٰ نے آج یہاں ہدایت کی کہ تمام میونسپل کارپوریشن ایک ہی چھت کے نیچے معذور بھائیوں کو تربیت، مشاورت، طبی امداد جیسی تمام سہولیات فراہم کرنے والے بحالی مراکز شروع کریں۔  وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ قرض کی رقم بڑھا کر ڈھائی لاکھ روپے کردی جائے۔ اس طرح کا اظہار وزیر اعلی ایکناتھ شندے نے کیا ۔

 اس ضمن میں دیویانگ کلیان کارپوریشن کی میٹنگ سہیادری گیسٹ ہاؤس میں منعقد ہوئی۔  وزیر اعلیٰ اس وقت خطاب کیا ۔  اس میٹنگ میں وزیر صنعت ادے سمنت، چیف سکریٹری سجاتا سونک، چیف منسٹر کے پرنسپل سکریٹری وکاس کھرگے، ڈس ایبلٹی ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کے سکریٹری سمنت بھانگے، کارپوریشن کے منیجنگ ڈائریکٹر ابھے کرگٹکر وغیرہ موجود تھے۔

 

دیویانگ کارپوریشن کا حصہ کیپٹل 500 کروڑ روپے ہے اور معذور افراد کے لیے قرض دینے کی حد 50 ہزار روپے ہے اب اسے بڑھا کر 2.5 لاکھ روپے کرنے کی تجویز وزیر اعلیٰ نے دی ہے۔  وزیر اعلیٰ نے کہا کہ خود روزگار کے لیے ہنر کی تربیت دینے کا اسکیم محکمہ سکل ڈویلپمنٹ کے ساتھ مل کر بنایا جائے تاکہ معذور افراد کو روزگار کے مواقع میسر آئیں۔

معذور افراد کو ایک ہی چھت کے نیچے رہائش، تربیت، مشاورت، طبی امداد فراہم کرنے کے لیے بحالی مرکز قائم کیا جائے۔  وزیر اعلیٰ نے ہر میونسپل کارپوریشن میں ایسا سنٹر بنانے کی بھی ہدایت کی۔

 محکمہ اور کارپوریشن کو اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کرنی چاہئے کہ مرکزی حکومت کی اسکیموں کا زیادہ سے زیادہ فائدہ ریاست کے معذوروں کو ملے۔  قرض کی تقسیم کے عمل کو فاسٹ ٹریک پر لایا جائے، اس کے لیے موبائل ایپ، ہیلپ لائن جیسی ٹیکنالوجی کی مدد لی جائے۔  وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ معذور افراد کے لیے ہائر ایجوکیشن لون اسکیم کے بارے میں آگاہی پیدا کی جائے۔

 گزشتہ سال کارپوریشن نے خود روزگار کے لیے بیٹری سے چلنے والے 797 رکشا ' کو منظوری دی تھی۔  جن میں سے 600 رکشے مختص کیے گئے ہیں اور اس سال بھی 667 رکشے خریدنے کی آج کے اجلاس میں منظوری دی گئی۔  اس طرح کی تفصیلات شری  بھانگے نے دی ہے ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.