مالیگاؤں / مجلس اتحاد المسلمین کے مقامی رکن اسمبلی مفتی اسمٰعیل قاسمی آج دوسرے دن اسمبلی کے ارکان حلف برداری و جاری اسپیشل اجلاس دسمبر 2024 میں مفتی اسمٰعیل قاسمی جب ایوان بالا میں انٹر کررہے تھے جب ہی نیشنل میڈیا کے نمائندوں نے مفتی اسمٰعیل قاسمی سے سوال کیا لاتور میں 103 کسانوں کی زمینوں کو وقف نے اپنا دعویٰ پیش کیا ہے کسان کہہ رہے ہیں ہماری زمین ہے وقف بورڈ کہہ رہا نظام کے زمانے سے وہ ہماری زمین ہے مفتی اسمٰعیل قاسمی MLA نے جواب دیتے ہوئے کہا بات یہ ہے کہ اگر شیتکری کسان لوگ یہ بات کا دعویٰ کرتے ہیں یہ جگہ ہماری ہے اور انکے پاس ثبوت پیپر کاغذات وغیرہ ہیں تو وقف بورڈ اس ایسی سو نوٹس جاری کریں تو کیا فرق پڑتا ہے لیکن اگر وہ جگہ وقف کی ہے اور شیتکری کسان وہاں کھیتی کرتے آرہے ہیں تو وقف بورڈ کو اس بات کا ادھیکاری ہے کہ وہ اپنی زمین ان سے واپس لینے کیلئے نوٹس دے اس میں کون سی بری بات ہے میڈیا کے نمائندوں نے کہا کہ ایک صدیوں زمانے سے لاتور نظام حکومت کے ماتحت رہا ہے تو آپ کو لگتا ہے کیا وقف بورڈ بناء تحقیق کے جانچ پڑتال کے انکو نوٹس جاری کریں گا ایسا وقف بورڈ نہیں کرسکتا اس پر آمدار مفتی اسمٰعیل قاسمی نے کہا میرا یہی کہنا ہے وقف بورڈ نے نوٹس جاری کیا ہے یہ کام ٹربیونل کورٹ کا ہے وہ دیکھیں کہ کس کے پاس مالکانہ کاغذات ہے اگر وقف بورڈ میں وہ جگہ رجسٹرڈ ہیں اور وہ جگہ وقف بورڈ کی ہے آج نہیں تو کل ان شیتکری کسانوں کو یہ جگہ وقف بورڈ کو دینا پڑے گی اگر وہ کسانوں کی جگہ ہے تو اپنا ملکیت کے کاغذات دے دیں ایسی سو نوٹس کسانوں کو وقف بورڈ دیتا ہے تو اس سے کچھ فرق نہیں پڑے گا قانون قاعدہ یہ ہے کہ جس کے پاس کاغذات ہوگے وہ اس زمین کا مالک ہوگا اور وہ اسکا حق رکھتا ہے کہ اسکو زمین دی جائے اور ہوگا کیا ٹریبونل کورٹ میں وقف بورڈ اور کسان دونوں جائے گے اور ٹریبونل کورٹ اسکا فیصلہ کریں گا دوسرا سوال بی جے پی نے کہا ہے کہ وقف بورڈ کی بدمعاشی بند ہونا چاہیے کسانوں کی زمینوں پر اور ہندوؤں کے مندر پر قبضہ کر رہے ہیں مفتی اسمٰعیل قاسمی نے جواب دیتے ہوئے کہا یہ تو ایک الزام ہے آپ پورے ملک کے اندر ایک واقعہ یا مثال نہیں بتاسکتے کہ مسلمانوں نے مندر کی جگہ لے لی ہو یا مسلمانوں نے کسی کی زبردستی جگہ چھین لی ہو لیکن آج پورے ملک کے اندر مسلمانوں کی ملکیت کو مسجدوں درگاہوں کو لے کر جسکا طرح کا واد کھڑا کیا جا رہا ہے سپریم کورٹ کے جسٹس چندر چڈ کے اس فیصلے کی وجہ سے اچھی اور سات سو سال پرانی مسجد ہے اور وہاں اس بات کا دعویٰ کیا جاتا ہے کہ مندر تھا مندر تھا اس بات کو لے کرکے کورٹ جاتے ہیں اور سروے کرانے کورٹ کا حکم لے کر آتے ہیں دس سے زائد اس طرح کے مسجد کا سروے و مقدمات چل رہے ہیں ظاہر سی بات ہے ہمیں ستایا جارہا ہے ہماری زمینوں پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہیں آج مسلمانوں نے کسی کی ایک انچ زمین بھی قبضہ کی ہوتو وہ بتاۓ صرف بول دینے سے اور حکومت کے کہہ دینے سے وہ سچ تو نہیں ہوجاتا ہے اے وی ایم کے سوال مہا وکاس اگھاڑی کے لوگ آمدارگی سے استعفیٰ دینے تیار ہیں الیکشن کمیشن بلیٹ پیپر پر چناؤ کروائیں تو کیا مفتی اسمٰعیل قاسمی اپنا استعفیٰ پیش کریں گے پر جواب دیتے ہوئے مفتی اسمٰعیل قاسمی نے کہا کہ مَیں ایک پارٹی مجلس سے رکن اسمبلی ہوں اور پارٹی پالیسی جو رہے گی مَیں اس پر عمل کروں گا لیکن اے وی ایم کو لے کرکے آج پورے ملک میں مدعا چل رہا ہےظاہر سی بات ہے یا تو اس میں سچائی مہا یوتی سرکار کے ساتھ ہوگی یا پھر اس میں سچائی مہا وکاس اگھاڑی کی ہوگی اگر مہا وکاس اگھاڑی اس طرح کی بات کررہا ہے یہ اے وی ایم کا فیصلہ ہے عوام کا فیصلہ نہیں ہے کل بھی مَیں یہ بات کہی آج بھی کہتا ہوں کہ جن لوگوں نے ووٹنگ کیلئے اے وی ایم مشین بنائی تھی آج ان ہی لوگوں نے اے وی ایم مشین استعمال کرنا چھوڑ دیا ہے اور بلیٹ پیپر پر چناؤ کر رہے ہیں تو بھارت سرکار کو یا الیکشن کمیشن آف انڈیا کو اس میں کیا دقت ہے اگر کوئی جھوٹا الزام لگا رہا ہے اور آپکی طاقت ہے جیت کر آنے کی تو اے وی ایم مشین رہے نہ رہے جو فیصلہ ہونا ہے لکھا ہے وہ ہوگا.
نظام حکومت کے زمانے کی زمین وقف بورڈ کی ہے تو کسان کاغذات پیش کریں یہ فیصلہ ٹریبونل کورٹ کریں گا جگہ وقف بورڈ کی ہے یا کسان کی کھیتی ہےالیکشن کمیشن آف انڈیا کو کیا دقت ہے آپکی طاقت ہے جیت کر آنے کی تو اے وی ایم مشین رہے یا بلیٹ پیپر جو فیصلہ ہونا ہے وہ ہوگا : مفتی اسمٰعیل قاسمیمسجدوں درگاہوں کا سروے حکومت کی نیت صاف نہیں ہے مسلمانوں نے ایک انچ زمین کسی کی قبضہ کی ہو تو بتائیں
0
دسمبر 08, 2024