مشہور خبریں

حضرت بلال فاؤنڈیشن کے زیرِ اہتمام ملک کا سب سے عظیم و منفرد دینی پروگرام ،فجر کی نماز تکبیرِ اولیٰ کے ساتھ ادا کرنے والے 193 طلباء کو سائیکل کا تحفہ دور حاضر میں بچوں کی دینی تربیت وقت کی سب سے اہم ضرورت ، ارتداد کے ماحول میں اس کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے : مولانا حلیم اللہ قاسمی

ممبئی  / نالا سُوپارہ گاؤں میں حضرت بلال فاؤنڈیشن کے زیرِ اہتمام ہندوستان کی تاریخ کا ایک مثالی، منفرد اور تاریخ ساز دینی پروگرام منعقد کیا گیا، جس میں فجر کی نماز تکبیرِ اولیٰ کے ساتھ مسلسل چالیس دن ادا کرنے والے 193 طلباء کو انعام کے طور پر سائیکلیں دی گئیں۔ اس کے علاوہ ان 53 طلباء کو بھی انعامات سے نوازا گیا جن سے کسی مجبوری کی وجہ سے ایک دن تکبیرِ اولیٰ چھوٹ گئی تھی۔

یہ انعامی مقابلہ شعبان کی پہلی تاریخ سے رمضان کی 10 تاریخ تک جاری رہا، جس میں 10 مساجد کے تقریباً 500 بچوں نے شرکت کی۔ یہ پہلا موقع تھا کہ ہندوستان میں اتنی بڑی تعداد میں بچوں کو نمازِ فجر کی پابندی پر بیک وقت انعامات دیے گئے۔ اس سے قبل گزشتہ سال حیدرآباد میں تقریباً 40 بچوں کو نمازِ فجر باجماعت ادا کرنے پر سائیکل دی گئی تھی۔

پروگرام کی نظامت امام و خطیب مفتی ابوالکلام صاحب نے نہایت خوش اسلوبی سے انجام دی۔
اس روح پرور محفل کی صدارت مولانا حلیم اللہ قاسمی صاحب (صدر جمعیۃ العلماء مہاراشٹرا) نے فرمائی۔
مہمانانِ خصوصی میں شری ہتندر ٹھاکر (سابق ایم ایل اے و صدر، بہوجن وکاس اگھاڑی) شری شتیج ٹھاکر (ایم ایل اے)حبیب پٹیل (صدر، محمدی چیریٹیبل ٹرسٹ) عبدالحق پٹیل (سابق کارپوریٹر VVMC)نجیب چاوڑے (سیکریٹری، سوپارکا ایجوکیشن ٹرسٹ)سمیر دبڑے (سابق کارپوریٹر)محمد عباس فوزی (صدر، سدھار کمیٹی)وسیم کراری اور خالد کراری (صدر، انجمن خیرالاسلام سوپارہ) مولانا سرور ،یوسف ،اس پروگرام میں سوپارہ کی تمام مساجد کے آئمہ کرام، بچوں کے والدین، مرد و خواتین نے کثیر تعداد میں شرکت کی اور اسے ایک عظیم کامیابی سے ہمکنار کیا۔

پروگرام کے تمام اخراجات شہر کی معروف سماجی شخصیت افضل دابڑے نے اپنی ذاتی جیب سے برداشت کیے، جنہیں اس بے لوث خدمت پر خوب سراہا گیا۔

مولانا حلیم اللہ قاسمی صاحب نے اپنے خطاب میں کہا کہ "میں نے اپنی زندگی میں کئی پروگراموں میں شرکت کی، لیکن میری نظر میں یہ سب سے منفرد اور متاثر کن یہ پروگرام ہے۔ آج کے دور میں بچوں کی دینی تربیت وقت کی سب سے اہم ضرورت ہے، اور ارتداد کے ماحول میں اس کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔"

شری شتیج ٹھاکر نے کہا:
"ہر مذہب بھائی چارے، محبت اور انسانیت کا درس دیتا ہے۔ ایسے پروگرام نوجوانوں کی کردار سازی میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔اور فجر کی نماز باجماعت پڑھنا یعنی میں سمجھتا ہوں انہیں بچپن سے ہی ڈسپلن کا پابند بنانا"شری ہتندر ٹھاکر نے کہا:"سبھی مذاہب کا پیغام ایک ہے ، آپس میں حسنِ سلوک اور اتحاد۔ مذہب کبھی نفرت نہیں سکھاتا۔"یہ پروگرام نہ صرف دینی شعور بیدار کرنے کا ذریعہ بنا بلکہ معاشرتی ہم آہنگی، وقت کی پابندی، اور بچوں کی اخلاقی و روحانی تربیت کے لیے ایک روشن مثال بھی بن گیا۔ حضرت بلال فاؤنڈیشن اور افضل دابڑے کی یہ قابلِ تقلید کوششیں تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.