مالیگاؤں / پریس ریلیز / سن 1987 گاندھی جینتی کے دن
2 اکتوبر کو شہر مالیگاؤں میں ضرورتوں کے پیش نظر آنگن واڑی شروع کی گئی. گورنمینٹ کی طرف سے اردو آنگن واڑی 70℅ اور مراٹھی آنگن واڑی 30℅ پاس ہوئی تھی. سن 1987 میں مالیگاؤں میں 100 آنگن واڑی جاری کی گئی اسی کے اعتبار سے سن 2006 میں بھی بھرتی کی گئی اور 2008 میں بھی 70℅ اردو اور 30℅ مراٹھی بھرتی کی گئی. اس وقت کے آفیسر شام کانت (CDPO) نے کئی سیوکاؤں اور مددنیس کی بھرتی کی تھی. اس کے بعد سن 2019/20 میں آفیسر چندر شیکھر پگارے CDPO نے ان سیوکاؤں اور مددنیس اردو آنگن واڑی کو پرموشن دے کر مراٹھی آنگن واڈی میں بھیجا تھا. اور یہ کہہ کر واپس اردو آنگن واڑی میں بھیج دیا تھا کہ اردو کی سیوکائیں مراٹھی آنگن واڈی میں نہیں چل سکتیں. اس کے بعد سن 2023 مارچ میں آفیسر سُنیل دُسانے CDPO نے پرموشن کر دیا. اس کے بعد ابھی جاری میں 66 جگہ اسامی بھرتی تھی اس میں 50 اردو آنگن واڑی اور مراٹھی آنگن واڑی16 اس حساب سے لسٹ تیار کی گئی. 1 اگست کو 50 مددنیس اردو آنگن واڑی میں آجائینگی اسی طرح 1987 سے لگی سیویکائیں دھیرے دھیرے ریٹائرڈ کر دی جائے گی بعد میں یہی سیویکائیں پرموشن کے طور پر اردو آنگن واڑی میں آجائیں گی اور اکثریت والے علاقے دھیرے دھیرے اقلیت میں آجائیں گے. گورنمینٹ نے جو گزٹ کیا تھا دھیرے دھیرے منصوبہ بند
طریقے سے آنگن واڑی کا خاتمہ ہو جائے گا۔
طریقے سے آنگن واڑی کا خاتمہ ہو جائے گا۔
سوچنے کی بات یہ ہیکہ اردو علاقوں میں مراٹھی سیویکائیں آئیں گی تو بچوں کو کون سی تعلیم دیں گی؟
جبکہ دیکھا جائے تو آج تک مراٹھی آنگن واڑی میں ایک بھی مسلم سیویکا کو بھیجا نہیں گیا کیوں؟
انہیں سارے سوالات کولے کر آج مالیگاؤں شہر ایس ڈی پی آئی کا ایک وفد راحیل حنیف (حنیا) کی قیادت میں بال وکاس پرکلپ ادھیکاری کے آفس پہنچا اور تمام باتوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا جسکے جواب میں آفیسر سُنیل دُسانے صاحب نے کہا کہ ہم اس پر بہت جلد درستی کر رہے ہیں. اگر آٹھ دن میں ہمارے مطالبات نہیں مانے گئے تو مالیگاؤں شہر ایس ڈی پی آئی پارٹی دھرنا آندولن کرےگی. ایسا مطالباتی میمورنڈم دیا گیا..
وفد میں شامل انجینئر عبداللہ خان، شہباز عطار، عثمان عاشق وغیرہ افراد شامل تھے ۔