مالیگاؤں / گذشتہ یکم جون کی رات میں تقریباً ساڑھے 9، بجے سے 10،بجے کے درمیان ہزار کھولی پہلی گلی میں سابق کارپوریٹر عبدالعزیز نذیر احمد عرف عزیز للو عشاء کی نماز پڑھ کر گھر پہونچے ہی تھے کہ ان پر تین سے پانچ افراد نے تیز دھار والے ہتھیاروں سے حملہ کردیا ان کے سر، چہرے، انگلیوں، پیٹھ اور دیگر حصوں پر گہرے زخم آئے ہیں اس دوران ان کا بیٹا بھی زخمی ہوا ہے اس پر بھی حملہ آوروں نے دھاوا بولا یا بیچ بچاؤ کے درمیان زخم آئے ہیں اس بات کا ابھی تک واضح خلاصہ نہیں ہوسکا البتہ عزیز للو کو فوری طور پر فاران ہاسپٹل پھر سول ہاسپٹل اور اس کے بعد شفا ہاسپٹل میں بغرض علاج منتقل کیا گیا ۔
اس ضمن میں ملنے والی اطلاعات کے مطابق سابق کارپوریٹر عبدالعزیز للو کے یہاں گذشتہ کچھ دنوں سے حصہ ترکہ معاملہ میں تنازعہ چل رہا تھا جس پر کئی بار پنچایت ہوچکی تھی لیکن معاملہ کا حل نہیں نکل رہا تھا فریقین کو سمجھانے کی کوشش جاری تھی کہ یکم جون کی رات میں تنازعہ نے مذکورہ صورت اختیار کرلی اور سابق کارپوریٹر عبدالعزیز للو پر قاتلانہ حملہ کیا گیا ۔
جس وقت شفاء ہاسپٹل میں ڈاکٹرس عزیز للو کے علاج میں مصروف تھے اس وقت ان کے سنبندھی (سمدھی) محمد رضوان محمد اکبر عرف رضوان بیٹری والا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے معلومات فراہم کی انہوں نے اس واردات میں قریبی رشتہ داروں کے ملوث ہونے کا خلاصہ کیا اور حملہ آوروں کی گرفتاری کیساتھ ہی انہیں کڑی سزا دینے کا مطالبہ بھی کیا رضوان بیٹری والا نے بھی زمین جائداد اور حصہ ترکہ کے معاملہ کو اجاگر کیا۔
اس ضمن میں عائشہ نگر پولس اسٹیشن نے گناہ رجسٹر نمبر 45/2024 کے تحت دفعہ 323 اور 324 و 34 کے مطابق عبداللہ عبدالسلام، عبدالرحمن، عبدالرحیم عبداللہ پر عائشہ نگر پولس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرلیا ہے ۔ اسی طرح عائشہ نگر پولس اسٹیشن میں درج کراس کمپلین پرعبدالعزیز نذیر احمد عرف عزیز للو ، احسان عبدالعزیز، اسرارالحق عبدالعزیز پر بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔مزید تحقیقات عائشہ نگر پولس کررہی ہیں ۔