یہ آگ لگتی نہیں ہے لگائی جاتی ہے
مالیگاؤں / آج بتاریخ ۱ اگست بروز جمعرات صبح 10:30 بجے مدرسہ ریاض الجنہ محوی نگر میں ماہانہ اصلاحی مجلس منعقد کی گئی جس میں شہر عزیز کے مشہور و معروف عالم دین حضرت مولانا امتیاز اقبال صاحب دامت برکاتہم (جنرل سیکریٹری جمیعۃ علماء مدنی روڈ)نے مدرسہ ریاض الجنہ کے معلمین ومعلمات کے درمیان دلنشین انداز میں اصلاحی خطاب فرمایا ،
حضرت مولانا نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ اہل اللہ کی صحبت کیوں ضروری ہے اور علم دین کی خدمت کرنے والوں کیلئے علم اور عمل دونوں ضروری ہے پھر فرمایا کہ ہم صرف علم کی فضیلت بیان کرتے اور اسکو پھیلانے کی فضیلت بیان نہیں کرتے امام بخاری رحمہ اللہ نے علم کو پھیلانے کی فضیلت میں باقاعدہ ایک باب قائم کیا ہے جس سے اسکی اہمیت کا پتہ چلتا ہے پھر فرمایا کہ علم؛ علم دین سے زندہ ہے اور علم ؛ دین نہیں ہے مطلب بیان فرمایا کہ صرف علم حاصل کرنا دین نہیں مثلاً اگر کسی نے نماز کے مسائل سیکھ لئے تو وہ نمازی نہیں ہوگیا جب تلک نماز نا پڑھے اسی طرح کوئی حج کے مسائل سیکھ لے تو حاجی نہیں ہوگیا تو علم الگ چیز ہے اور دین الگ دین کا کام کرنے والوں درمیان یہ بات عام ہے کہ علم سکھا دینا یہ ایک بہت بڑا عمل ہے لیکن سکھانے والوں کے لیے کیا ہوا پھر فرمایا کہ علم کے لئےاخلاص ضروری ہے اور اخلاص پیدا ہوگا پڑھانا بہت بڑا فرض منصبی ہے لیکن کمال یہ ہے کہ اخلاص کے ساتھ پڑھانا آج ہم اپنے آپ کو عمل سے خالی سمجھتے ہیں سمجھتے ہیں کہ عمل ہماری ذمہ داری نہیں ہے ہم نمازوں کی پابندی نہیں کرتے طلباء بھی نہیں پڑھتے بہت ساری چیزیں جو سکھانا ہے اس پر خود عمل نہیں کرتے کھانے کے آداب پڑھا رہے ہیں ، اللہ تعالی کا محبوب بننے کےلیے اور لوگوں میں مقبول ہونے کے لیے تین چیزیں ضروری ہے علم صحیح؛ عمل صحیح؛ اور تیسری چیز فکر صحیح؛ ان چیزوں پر عمل کرکے ہی سلامت روی حاصل ہوگی ، اخیر میں حضرت مولانا ہی دعا پر مجلس کا اختتام ہوا ، اللہ تعالی اس اصلاحی مجلس کی افادیت قائم و دائم رکھے اور اس سلسلے کو دور تلک اور دیر تک چلائے آمین ثم آمین ، شعبہ نشرواشاعت مدرسہ ریاض الجنہ محوی نگر ۔