مالیگاؤں / قلعہ جھونپڑپٹی ساکنان کی جانب سے مائناریٹی ڈیفنس کمیٹی مالیگاؤں کی معرفت عرضداشت ممبئی ہائی کورٹ میں داخل ہوگئی ہے۔ فریقین کو نوٹس بھی جاری کر دی گئی ہے۔ اس طرح کی تفصیل آج مائناریٹی ڈیفنس کمیٹی کی جانب سے شیخ آصف اور مستقیم ڈگنیٹی نے دی۔ اس ضمن میں تمام تفصیلات فراہم کرتے ہوئے مستقیم ڈگنیٹی نے بتایا کہ شکیل احمد مفتح محمد اور عبدالسلام عبدالرؤف کی جانب سے ممبئی ہائی کورٹ میں جو عرضداشت داخل کی گئی ہے اُس کا نمبر 14904/2025 ہے ۔ 133 افراد کے نام سے ممبئی کے معروف قانون داں ایڈوکیٹ ایم پی وشی کی معرفت یہ عرضداشت داخل کی گئی ہے. جس میں کہا گیا ہے کہ ریاستی حکومت نے 20 جنوری 2025 کو ریاست کے تمام تاریخی قلعوں سے تجاوزات ہٹانے کے حکامات صادر کئے ہیں جس کی معیاد 31 مئی 2025ء تک ہے اس میں مالیگاؤں قلعے کا بھی شمار ہے لیکن تجاوزات کس طرح ہٹائے جائیں کس کے بنائے جائیں؟ اس کا خلاصہ نہیں ہے۔ مالیگاؤں قلعے کی دیوار اور خندق کے بعد لوگوں کے جھونپڑے بنے ہوئے ہیں۔ آج صرف جھونپڑا ہٹانے کی بات کی جارہی ہے جبکہ قلعے کے اندر اسکول بھی ہے ٹینس کورٹ بھی ہے۔ قلعے سے لگ کر شادی ہال بھی ہے، بیت الخلا بھی ہے لیکن بات صرف جھونپڑے والوں کی کی جاتی ہےکہ ان کے تجاوزات ہٹائے جائیں.
گائیڈلائن اور خلاصہ نہیں ہے۔ اس لئے جھونپڑا نکالنے سے جھونپڑا ساکنان کو استثناء دیا جائے یا پھر تجاوزات ہٹائے جائیں تو تمام تجاوزات صاف ہوں۔ قلعے سے لگ کر صرف جھونپڑوں کے تجاوزات تھوڑی ہیں ۔ یہ اور اس طرح کی تفصیل کے ساتھ ممبئی ہائی کورٹ سے انصاف طلب کیا گیا ہے ممبئی ہائی کورٹ میں داخل کی گئی عرضداشت میں محکمہ آثار قدیمہ، محصول محکمہ ضلع کلکٹر، کارپوریشن کمشنر، شہر ASP کو فریق بنایا گیا ہے اور ان کونوٹس بھی جاری کی گئی ہے۔ جلد ہی سماعت ہوگی، اس سلسلے میں عرضداشت گذاران کی جانب سے ممبئی ہائی کورٹ میں عرضداشت داخل کرنے کے لئے شیخ آصف اور مستقیم ڈگنیٹی گزشتہ ہفتے ممبئی میں خیمہ زن رہے ۔ جن 133 افراد کی جانب سے عرضداشت داخل کی گئی ہے، ہائی کورٹ سے انصاف ملنے پر انہیں ہی اس کا فائدہ مل سکے گا۔ اس طرح کا عندیہ بھی دیا گیا ہے.
