ناسک / پاورلوم اور اس سے منسلک صنعتوں سے متعلق بمبئی ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کو حکم دیا ہے کہ وہ مزدوروں کی کم از کم اجرت کی شرح پر نظر ثانی کرے اور چار ماہ کے اندر نظر ثانی شدہ کم از کم اجرت کی شرح کا اعلان کرے۔ سی آئی ٹی یو کے قومی نائب صدر اور ریاستی صدر ڈاکٹر ڈی ایل کراڑ نے بتایا کہ بمبئی ہائی کورٹ نے حکومت کو اگلے دو ہفتوں میں کم از کم اجرت کا ایڈوائزری بورڈ تشکیل دینے کا بھی حکم دیا ہے۔
مہاراشٹر حکومت کے خلاف سی آئی ٹی یو یونین کے رکن دشرتھ جادھو اور دیگر نے ایڈوکیٹ اکشے پاٹل کے ذریعے پاورلوم ورکرز کی کم از کم اجرت کے بارے میں ایک درخواست دائر کی تھی۔ اس عرضی پر 9 جولائی کو سماعت ہوئی اور مذکورہ حکم چیف جسٹس عزت مآب آلوک آرادھیا اور جسٹس سندیپ مارنے صاحب نے دیا۔ ایڈوکیٹ اکشے پاٹل نے کارکنوں کی نمائندگی کی اور ایک اہم فیصلہ سنایا گیا ، CITU ریاستی کمیٹی نے پاورلوم ورکرز اور ایڈووکیٹ کو مبارکباد دی ہے۔ اسطرح کی تفصیلات ایڈوکیٹ اکشے پاٹل و ڈاکٹر ڈی ایل کراڈکی جانب سے موصول ہوئی ہیں ۔
