مالیگاؤں / 24 اگست بروز جمعرات صبح 9 اسپننگ مل کے پیچھے ایم آئی ڈی سی کے وسیع میدان میں تیسرے دن باران رحمت کے لئے نماز استسقاء کا انعقاد عمل میں آیا ۔
نماز استسقاء کے پہونچے ہزاروں فرزندان توحید سے خطاب کرتے ہوئے مفتی محمّد اسماعیل قاسمی نے کہا کہ گزشتہ دو روز میں ہوئی نماز استسقاء کی دعا پر بارش نہ ہونے پر سوشل میڈیا پر مذاق اڑایا گیا ، کہاں گیا کے دعا ہونے پر کڑک دھوپ نکل گئی ، یہ انتہائی افسوس کی بات ہے ، بارش کا نزول کرنا اللّه کے قبضے قدرت میں ہے ہم نے جو عمل کیا وہ مسبیبل اسباب ہے ۔
ایک مسلمان کو کیسا ہونا چاہیئے بچے کی پیدائش سے لیکر مرنے تک کے احکامات ہمیں بتائے گئے ہیں ، جو لوگ آزاد مزاج رکھتے ہو اور من چاہی زندگی گزارنا چاہتے ہیں کب تک ، ایک وقت آتا ہے جب انسان اپنے آپ کو عاجز سمجھنے لگتا ہے ، اللّه نے بڑے بڑے ترّم خاں کو بھی عاجز کردیا ہے ،
ہم اتنے کمزور ہے موسم بدلتا ہے تو بیمار ہو جاتے ہے کیا بڑی بات کرے ، ہم یہاں ایک مقصد لیکر آئے ہیں ۔
دنیا ہمیشہ رہنے کی جگہ نہیں ہے ، اس لئے اللّه نے دنیا میں امیری ، غریبی ، عزت ذلت اور صحت ، بیماری اپنے قبضے قدرت میں رکھی ہے ، ہم محتاج ہے ہمیں یہ احساس ہونا چاہئے ، کرنے والی ذات اللّه کی ہی ہے ، ہم قدم قدم پر اللّه کے محتاج ہے ،
آج بارش طلب کرنے کے لئے جو طریقہ اختیار کیا ہے نگگے پیر ، کھلے سر اور پیدل چل کر آئے ہیں یہ بھی عاجزی اور ذلّت کا ایک طریقہ ہے ، یہ طریقہ ہمیں ہماری شریعت نے بتایا ہے ،
ایک بات سمجھ لیں اللّه اور اسکے رسول کے احکامات ہمارے سمجھ میں آئے یا نا آئے ہمیں اس پر عمل کرنا چاہیئے ۔
پانی اللّه کی بہت بڑی نعمت ہے ، اسے ضائع نہ کرے ، گھروں پر نل آتا ہے تو خواتین سڑکوں پر پانی بہاتی ہے ، اللّه نے وافر مقدار میں ہمیں آکسیجن دیا پانی دیا ہے ، جو مفت ہے ، اگر اسکا پیسا لیا جاتا تو کیا ہم دے پاتے ، اللّه کی عدالت میں سب سے پہلے اللّه کی نعمتوں کا سوال ہونگا ،
پہلے دن بارش نہیں ہوئی اس سے مایوس نہیں ہونا چاہیئے اسکا مذاق نہیں اڑانا چاہیئے ، دوسرے دن بارش نہیں ہوئی مگر ماحول پیدا ہوا ، اور آج تیسرے دن بھی بارش نہ ہونے کی صورت میں نماز کا اہتمام کیا گیا ،
جمعیت علما نے اگر کسی بات کا فیصلہ کیا تو اس پر نیگیٹو تبصرہ نہیں کرنا چاہئے ، کوئی بھی عالم اپنی واہ واہی کے لئے فیصلہ نہیں کرتا ہے ،
جو شریعت کے احکامات کے مطابق ہے وہ ہم کررہے ہیں ، ایک مسلمان کی ذمہ داری ہے کے تم میں سے کوئی آدمی برائی کو دیکھے تو اسے ہاتھ سے طاقت سے روکے ، اگر ایسا نہیں کر سکتے تو اسے زبان سے روکے اگر ایسا بھی نہیں کر سکتے تو دل میں اسے برا سمجھے ، اگر تم ایسا بھی نہیں کرتے تو ایسے میں ایمان باقی نہیں رہتا ہے ۔ علما کو تنقید کا نشانہ بنانا نماز کا مذاق اڑانا ٹھیک بات نہیں ہے ،
جتنے یقین کے ساتھ ہم اللّه سے مانگے گے اتنی تیزی سے وہ اللّه کے پاس پہونچینگے ، کوئی بھی دعا کسی بھی مسلمان کی اللّه رد نہیں کرتے ہے ۔ ہمیں مایوس نہیں ہونا چاہئے ، ہمارا یہ مانگنا اللّه کے یہاں رائگا نہیں جائے گا ، اسطرح کے کئی فکر انگیز جملوں کا استعمال کرتے ہوئے مفتی اسماعیل قاسمی سوشل میڈیا پر مذاق اڑانے والوں کو اس باز رہنے کی تلقین کی ، آخر میں رقت آمیز دعا کے ساتھ تیسرے دن کی نماز استسقاء مکمل ہوئی ۔