مشہور خبریں

للت پاٹل معاملے میں ناسک سے دو خواتین گرفتار ، للت پاٹل کو فرار ہونے کے لئے 25 لاکھ روپے کی مدد کا انکشاف ، للت پاٹل کا بھائی بھوشن پاٹل بھی منشیات معاملے میں حراست میں

 


پونے/ ڈرگ مافیا للت پاٹل کیس میں ایک بڑا اپ ڈیٹ سامنے آیا ہے ، پونے پولیس نے ناسک سے دو خواتین کو حراست میں لیا ہے۔  بتایا جا رہا ہے کہ یہ دونوں للت کے دوست ہیں۔  سمجھا جاتا ہے کہ ان خواتین نے للت کو سسون اسپتال سے فرار ہونے میں مدد کی تھی۔

 ان کے نام پرگیہ کامبلے اور ارچنا نکم ہیں۔  پولیس کی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ للت پاٹل ان دونوں خواتین کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھا جبکہ وہ مفرور تھا۔  ممبئی پولیس نے بدھ کو للت کو گرفتار کرنے کے بعد، پونے پولیس نے اس معاملے کی تیزی سے تحقیقات شروع کردی ہے ۔

 سسون ڈرگ کیس اسپیشل ایس آئی ٹی پولیس نے رات کو ناسک شہر سے دو خواتین کو گرفتار کیا ہے۔  دونوں کو آج پونے کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔  للت پاٹل نے ان دونوں خواتین سے ناسک میں ملاقات کی تھی جب وہ فرار تھا۔  اس نے ان خواتین سے پیسے لیے تھے ۔

 معتبر ذرائع سے بتایا جا رہا ہے کہ یہ خواتین سری لنکا میں رہنے اور فرار ہونے میں اس کی مدد کر رہی تھی ، اس دوران للت پاٹل کے بھائی بھوشن پاٹل کو بھی پولیس نے منشیات کے معاملے میں حراست میں لیا ہے۔

 


ناسک میں ایک خاتون سے 25 لاکھ روپے لیے گئے : 

 ڈرگ مافیا للت پاٹل کو حال ہی میں پولیس نے گرفتار کیا تھا۔  للت پاٹل گرفتاری سے قبل پونے کے سسون ہسپتال سے فرار ہو گیا تھا۔  اس کے بعد وہ سب سے پہلے ناسک آیا ۔  اسے ناسک کی ایک خاتون نے 25 لاکھ روپے فراہم کیے تھے۔  پولیس کی جانچ میں پتہ چلا ہے کہ وہ 25 لاکھ کی رقم لے کر ریاست سے باہر فرار ہو گیا تھا۔ اس طرح کا خلاصہ پولیس تحقیق سے ہوا ہے ۔

 ممبئی پولس کے ذریعہ للت پاٹل کی گرفتاری کے بعد ناسک پولس نے مختلف پولیس اسٹیشنوں میں داخل 'ایم ڈی'  منشیات کے مقدمات کی تحقیقات تیز کردی ہے ۔ للت پاٹل کو 'ایم ڈی' کی فراہمی میں و مالی رسد فراہم کرنے میں ملوث ہونے کے شبہ میں ایک خاتون کو گرفتار کرتے ہوئے اسکے قبضے سے  7 کلو چاندی ضبط کی گئی ہے ۔  پولیس نے اس خاتون پر للت کو 25 لاکھ روپے دینے کا الزام لگایا ہے۔ اسطرح کی معلومات  ڈپٹی کمشنر آف پولیس پرشانت بچھاو ، اسسٹنٹ کمشنر ڈاکٹر  سیتارام کولہے نے دی ہے ۔

Tags

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.