ناسک/ للت پاٹل، جو ڈرگ مافیا اور پونے کے سسون اسپتال سے مفرور تھا، کو ممبئی پولیس نے بدھ (18 اکتوبر) کو تمل ناڈو سے گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد جب اسے اندھیری سیشن کورٹ میں پیش کیا گیا تو عدالت نے اسے پانچ دن یعنی پیر (23 اکتوبر) تک پولیس کی تحویل میں دے دیا ہے ، اب للت پاٹل پولیس کی حراست میں ہے اور منشیات کے حوالے سے اس سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔ اسی طرح اب یہ اطلاع سامنے آئی ہے کہ للت پاٹل کو ممبئی پولس پوچھ گچھ کے لیے ناسک کے قریب شندے گاؤں لائی ہے۔ کچھ دن پہلے، ممبئی پولیس نے ناسک-پونے ہائی وے پر شندے گاؤں کے علاقے میں ایک پترے کے شیڈ پر چھاپہ مارا اور منشیات کی ایک فیکٹری کو تباہ کر دیا۔ اس وقت پولیس نے کروڑوں روپے مالیت کا ایم ڈی پکڑا تھا۔
اس کے بعد ناسک روڈ پولیس نے چھاپہ مار کاروائی کرتے ہوئے ڈرگس بنانے کی اشیاء سمیت تقریباً 6 کروڑ روپے کا مال ضبط کیا۔ اس وقت پولیس کو پلاسٹک کے شفاف تھیلے میں زرد رنگ کے پاؤڈر کی شکل میں ایم ڈی نامی منشیات برآمد ہوئی جس کا وزن 4870 کلو گرام ہے جس کی مالیت 5 کروڑ 84 لاکھ 40 ہزار روپے اور وزن 12 ہزار روپے فی گرام کیمیکل کے علاوہ دیگر مواد کے ساتھ 5 کروڑ 94 لاکھ 60 ہزار 300 روپے مال ضبط ہوا ،
دریں اثنا، اس واقعہ کے بعد اپوزیشن نے ناسک ضلع کے سرپرست وزیر دادا بھوسے اور وزیر شمبھو راجے دیسائی پر منشیات کے معاملے میں ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے۔ اس لیے فی الحال ریاست میں منشیات کا مسئلہ کافی مشہور ہے اور حکومت میں شامل وزراء مشکل میں ہیں۔ دو دن پہلے ٹھاکرے گروپ کی جانب سے ایم پی سنجے راوت کی قیادت میں ناسک میں منشیات کے خلاف مارچ نکالا گیا تھا۔