احمد نگر / سدراکشناے خلنی گہرنائے ( सदरक्षणाय खलनिग्रहणाय ) کے معنی ہے ، "اچھائی کی حفاظت کرنا اور برائی کا خاتمہ کرنا " اسی سلوگن کے ساتھ عوام کی حفاظت کی ذمہ داری محکمہ پولیس کے ذمہ ہیں ، اور اسی ذمہ داری کو داغدار اور شرمشار کرنے کا واقع سامنے آیا ہے۔ معلوم ہوکہ اہلیانگر (احمد نگر ) شہر کے کوتوالی پولیس اسٹیشن کے پولس انسپکٹر پرتاپ دراڈے کے خلاف عصمت دری کا سنگین معاملہ درج کیا گیا ، جس کے چلتے محکمہ پولیس میں کافی ہلچل مچ گئی ہے ۔ یہ کیس توپخانہ پولیس اسٹیشن میں زیرو نمبر کے ساتھ درج کیا گیا ہے اور اسے مزید کارروائی کے لیے پالگھر ضلع کے منورہ پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا ہے ۔ شکایت کنندہ نے اپنی شکایت میں چونکا دینے والے الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'دراڈے نے شادی کے بہانے 2023 اور 2024 کے درمیان بار بار جسمانی تعلقات استوار کئے۔ اس عرصے کے دوران، یہ واضح کیا گیا ہے کہ منورہ (پالگھر) میں ایک فارم ہاؤس اور ممبئی میں جوگیشوری (مغربی) میں ایک جگہ پر بار بار تشدد ہوئے ۔ شکایت میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 'شروع میں شادی کا وعدہ کیا گیا تھا۔ تاہم، بعد میں اس نے اچانک اس سے شادی کرنے سے انکار کر دیا، اور اس کے ساتھ نہ صرف زیادتی کی بلکہ اسے جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں۔ اس سے پریشان متاثرہ نے بالآخر قانون سے رجوع کرلیا۔
اس چونکا دینے والے واقعہ نے اہلیانگر پولس فورس میں ہلچل مچا دی ہے۔ شہریوں میں بھی غم و غصے کا ماحول ہے اور عام شہریوں کے تحفظ کا حلف اٹھانے والے افسران کے خلاف مقدمات درج ہونے کی بڑھتی ہوئی تعداد نے پولیس فورس کی ساکھ پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل اسی کوتوالی پولیس اسٹیشن کے ایک سینئر افسر کے خلاف عصمت دری کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ جس کے بعد چند دنوں میں دوبارہ اس نوعیت کا سنگین جرم درج کر لیا گیا جس سے شہریوں میں بے چینی پھیل گئی۔ دریں اثنا، متعلقہ کیس کی تحقیقات پالگھر ضلع کے منورہ پولس اسٹیشن کی طرف سے جاری ہے، اور ملزم پولیس انسپکٹر کے خلاف مزید سخت کارروائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔