مالیگاؤں (پریس ریلیز ) اجیت دادا پوار راشٹروادی کانگریس پارٹی کے لیڈر ہیں اور سرکار میں شامل ہیں۔اسی لئے ہم شہر کی ترقی کیلئے کھلے عام ملاقات کریں گے کسی سے ڈرنے کی ہمیں ضرورت نہیں اور نہ ہی کسی کو صفائی دینے کی ضرورت ہے۔جب مفتی اسماعیل نے خود ہوٹل تاج کے پاس میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شندے کو صفائی دی تھی کہ میں عمرہ پر جارہا ہوں آپکو برا نہ لگے تب آپ کیا اویسی کی سرکار میں تھے یا شندے آپ کا پارٹی لیڈر تھا؟مفتی اسماعیل شہریان کو گمراہ کرنا بند کردیں عوام سب حقیقت جانتی ہیں کون کس کی چاپلوسی کررہا ہے؟ اسطرح کے جملوں کا اظہار آج راشٹروادی کانگریس پارٹی آفس پر منعقدہ مشاورتی میٹنگ سے ضلعی صدر آصف شیخ رشید کررہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ مفتی اسماعیل نے اس شہر و ریاست کے مسلمانوں کو دھوکہ دیا ہے ۔آصف شیخ نے مفتی اسمٰعیل پر الزام لگایا کہ ایم ایل سی چناؤ میں سودے بازی کی گئی اور فرقہ پرست پارٹی کو ووٹ دیا اور شہریان کی ووٹوں کا سودا کیا گیا ہے ۔اسی طرح مفتی اسماعیل نے اس شہر کو اور مجلس اتحاد المسلمین نے پوری ریاست کے مسلمانوں کو دھوکہ دیا ہے۔آصف شیخ نے کہا کہ ابو عاصم اعظمی کی نمائندگی قابل تعریف ہیں ۔ٹرین فائرنگ میں مسلمانوں کی ہلاکت معاملہ اور ممبئی کالج حجاب تنازعہ،اورنگ زیب پر نتیش رانے کی شرانگیزی پر ابو عاصم نے اسمبلی میں آواز اٹھائی۔ابو عاصم میں ملت کا درد مفتی اسماعیل نے ایک بھی باد اسمبلی میں ملی مسائل پر آواز نہیں اٹھائی ۔صرف سرکار کی چاپلوسی کر شہریان کو دھوکہ دے رہے ہیں ۔کامن سول کوڈ پر آصف شیخ نے کہا کہ اگر جہاں قوم و ملت کی بات آئے گی ہم سب سے پہلے سڑکوں پر نکلے گے ۔پارٹی بازی کنارے رہے گی ۔آصف شیخ نے مفتی اسمٰعیل کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عید الضحٰی کی نماز کے موقع پر ظلم و فرقہ پرستی پر ایک لفظ نہیں بولا گیا ۔یو سی سی پر بیان دیکر گمراہ کیا گیا ۔مسجدوں سے گمراہی پھیلائی گئی ۔کیا مفتی اسماعیل کو مسلم پرسنل لاء بورڈ کی تحریک سے ڈر لگتا ہے ۔؟ کیا مفتی اسماعیل کو مولانا عمرین سے خوف آتا ہے ۔جو انہوں نے یو سی سی کی تحریک کو ڈائنا مائٹ کیا ۔آصف شیخ نے کہا کہ ہم مسلم پرسنل لاء بورڈ کیساتھ ہیں اور ہم نے ہزاروں اعتراض درج کروایا ہے ۔ہم کسی بھی سرکار سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔آصف شیخ نے ماضی کی یاد کو تازہ کرتے ہوئے کہا کہ جب میں اسمبلی میں آواز اٹھاتا تھا تو ابو عاصم میرا ساتھ دیتے تھے اور وہ آواز اٹھاتے تو میں ساتھ دیتا تھا لیکن افسوس کیساتھ بولنا پڑ رہا ہے کہ آج ابو عاصم کو اسمبلی میں جب غدار کہا جارہا تھا تب مسلم نمائندے خاموش تھے، شہری ایم ایل اے مذہب کے نام پر منتخب ہوتے ہیں اور اسمبلی میں مذہب کی کے مسائل پر آواز نہیں اٹھاتے ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ کارپوریشن، اسمبلی اور پارلیمنٹ چناؤ میں آپ آئیں گے تب شہر آپ سے حساب مانگے گا۔
آپ نے جنتا دل پر الزام لگایا اور حساب دینے سے ڈر رہے ہیں اور پھر بعد میں کہہ گے کہ جنتادل والوں نے میرا کام نہیں کیا آصف شیخ نے خدشہ ظاہر کیا کہ کارپوریشن کے فنڈ سے روڈ بنائی جارہی ہیں اور بل پی ڈبلیو ڈی سے تو نہیں نکالا جارہا ہے؟ اس پر کچھ تو کالا ہے۔سیاسی پارٹیوں کے تعلق سے بات کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں چھوٹے موٹے لیڈروں کی اوقات نہیں ہے کہ وہ اپنے آپ کو لیڈر بتائے۔اگر ہمت ہے تو لیڈر بنے اور سامنے آکر اکیلے اکیلے الیکشن لڑے اور اپنی مردانگی دکھائے۔آصف شیخ نے کہا کہ شہر میں ایک نینشل پارٹی کا صدر ہمارے ورکر کے پاس جاتا ہے اور مفتی اسماعیل کی دلالی کرتا ہے ۔اس پر انہوں نے کہا کہ انسان کو اندر سے کالا نہیں رہنا چاہیے ۔کچھ لوگ چار پانچ سیٹ کیلئے بلیک ملینگ کی سیاست کررہے ہیں، شہر سے انہیں کوئی لینا دینا نہیں ہے صرف ذاتی مفاد کیلئے شہر میں سیاست کررہے ہیں،کچھ لوگوں میں حسد اور جلن ہے کہ ہمارے بعد کا بچہ ایم ایل اے بن گیا ۔انہیں یہ کبھی برداشت نہیں ہوگا ۔کچھ لوگوں کا پورا خاندان کارپوریشن میں روزی روٹی کرتا ہے ۔آج مگر اتھان اور کارپوریشن کے فنڈ سے ہورہے کاموں کیلئے بارہ فیصد سے کام تقسیم کیا گیا ہے اور پیسہ مشاورت چوک میں جمع ہوا ہے ۔ناراض لوگوں کو منایا جارہا ہے ۔ہائی وے کی ہوٹل پر چلی کھا کر ڈیل کی جارہی ہیں ۔اتنا ہی نہیں آصف شیخ نے سلسلہ کلام جاریہ رکھتے ہوئے کہا کہ ممبئی میں مفتی اسماعیل کیساتھ سات سیٹوں والے اور ایک نینشل پارٹی والے میٹنگ کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ جنتا دل کو ساتھ لائیں گے اور شیخ رشید خاندان کو ختم کریں گے ۔آصف شیخ نے کہا کہ ہمیں اللہ کے سوا کوئی ختم نہیں کرسکتا ۔انہوں نے کہا کہ شیخ آصف انکے کرپشن پر نظر رکھتا ہے اسی لئے شیخ آصف پر یہ الزام لگاتے ہیں۔آصف شیخ نے مفتی اسمٰعیل اور جنتا دل کے بیچ جاری تنازعہ پر کہا کہ جنتا دل سیکولر بھی چور ہے کیا؟ کب پریس کانفرنس ہوگی؟ مہا گٹھ بندھن میں الزامات لگ رہے ہیں اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ کوئی تو چور ہے ؟ ۔آصف شیخ نے کہا کہ یہ سب ڈرامہ ہے مہا گٹھ بندھن بنے گا اور سب ہمارے خلاف لڑیں گے ۔اور سب ناراضگی بھول جائیں گے ۔اور شیخ رشید خانوادے و این سی پی پر تنقید کریں گے ۔آصف شیخ نے وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہماری پارٹی و ہمارے خاندان پر کوئی انگلی اٹھائے گا یا ذاتیات پر لکھے گا بولے گا تو ہم بھی منہ توڑ جواب دینگے کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ شہر کی عوام کو اطمینان و بھروسہ ہے کہ شہر میں کوئی بھی مسلہ ہو وہ راشٹروادی بھون سے حل ہوگا ۔کمشنر کے خلاف کسی پارٹی نے بھی آواز نہیں اٹھائی ۔صرف ہم آواز بلند کررہے ہیں ۔کمشنر نے بجٹ ختم کردیا ہے اور کمیشن خوری پر بجٹ فروخت کیا جارہا ہے ۔اگر کسی آفیسر کی ذہنیت خراب ہے تو ہمیں لڑنا چاہیے۔لیکن کچھ سیاسی لیڈران کمشنر کی دلالی کررہے ہیں۔گھر پٹی کا سروے ہوا اور لیکن گھر پٹی کمشنر نے بڑھائی ۔ایک نمبر پربھاگ میں کیوں نہیں کیا گیا ۔اس کے خلاف ہم آئندہ ہفتہ اسٹے لینے جارہے ہیں تاکہ اجیت دادا پوار سے ملاقات کرکے اسے رد کیا جائے ۔آصف شیخ نے ورکروں سے اپیل ہے کہ پارٹی کو مضبوط کریں اور اپوزیشن کے گمراہ کن بیانات کا منہ توڑ جواب دیں ۔اس پر ہمیں لڑنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جلد ہی ایک بڑا جلسہ لیا جائے گا اور فرقہ پرستوں کو ناکام بنانے کیلئے ہم آگے بڑھینگے۔
اس موقع پر اسلم انصاری نے کہا کہ شہر کی تمام سیاسی جماعتیں صرف شیخ رشید خانوادے پر تنقید و سیاست کرتی ہیں۔سیکولر ازم کا واویلا مچانے والی پارٹیاں بھی بی جے پی کی گود میں بیٹھ رہی ہیں۔جنتا دل سیکولر بھی بی جے پی کی گود میں بیٹھ گئی ۔
بھوک ہڑتال کے نام پر ناٹک کرنے والی کانگریس پارٹی کیساتھ کچھ لوگ بیٹھ رہے ہیں۔جو لوگ پانی پی پی کر کانگریس کو کوستے تھے وہ لوگ بھی کانگریس کے اسٹیج پر نظر آئے۔یہ اپوزیشن کی مکاری والی سیاست جاری ہے جو صرف شیخ رشید خاندان کو بدنام کرنے کی سازش ہے ۔اصل میں انہیں کانگریس سے نہیں بلکہ شیخ رشید خاندان سے نفرت ہیں۔اسلم انصاری نے کہا کہ شہر کی سیاست شیخ رشید خانوادے کے گرد گھومتی ہے اور اپوزیشن اس پر سیاست کرتی ہیں انہیں کوئی تعمیری کام نہیں آتا ۔مالیگاؤں شہر کی ترقی کی بات نہیں ہوتی صرف شیخ رشید پر بات ہوتی ہے بنیادی مسائل و تعمیر و ترقی پر بات کیوں نہیں ہوتی۔اسلم انصاری نے کہا کہ ہم پارٹی کی بات شہر کی ترقی کیلئے کرتے ہیں ورنہ ہمارے پاس خود پارٹی بنانے کا چہرہ ہے۔انہوں نے کہا کہ نئے مکانات کا سروے کرنا ضروری ہے۔کارپوریشن میں شامل ہوئے چھ دیہاتوں پر گھر پٹی لگانے کیلئے سروے کیا جانا چاہئے ۔ہمیں کمشنر نے آج کہا کہ سال گزشتہ کی طرز پر گھر پٹی تقسیم کی جائے گی اور صرف نئے مکانات کا سروے کیا جائے گا اس پر گھر پٹی نہیں لگائی جائے گی۔اسلم انصاری نے کمشنر سے ملاقات کے بعد کمشنر کا خلاصہ بیان کیا۔
راشٹروادی کانگریس پارٹی کی مشورتی میٹنگ میں شہری حالات پر سابق کارپوریٹر اعجاز عمر نے کہا کہ کارپوریشن بننے کے بعد سے صرف تین مرتبہ گھر پٹی میں اضافہ ہوا ہے اور تینوں وقت شیخ رشید خانوادے کا کوئی بھی شخص میئر نہیں تھا۔گھر پٹی میں اضافہ یہ مخالف جماعتوں کے وقت ہوا ہے ۔اعجاز عمر نے تاریخ وائز بتاتے ہوئے کہا کہ 2004 کے بعد سے ابھی تک رویزن نہیں ہوا ہے اور ابھی جو چل رہا ہے وہ رویزن کیلئے سروے ہے لیکن کمشنر نے اپنے اختیارات سے گھر پٹی میں تین روپیہ کا اضافہ کردیا ۔اعجاز عمر نے کہا کہ پہلی مرتبہ جب گھر پٹی بڑھی تب مئیر نہال احمد تھے اور کمشنر ڈی جی فلپ تھے۔دوسری مرتبہ جیون سونونے کمشنر کے وقت مئیر نجم الدین شیخ تھے اور تیسری مرتبہ ابراہیم سیٹھ میئر تھے ۔ان اوقات میں گھر پٹی میں اضافہ ہوا ہے ۔آصف شیخ اور طاہرہ شیخ اور شیخ رشید پھر شیخ طاہرہ میئر بنی انکے اوقات میں گھر پٹی میں کوئی اضافہ نہیں ہوا ہے ۔اعجاز عمر نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں بالخصوص کانگریس اور مجلس اتحاد المسلمین اور جنتا دل سیکولر صرف جھوٹ پر مبنی گمراہ کن سیاست کرتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بارہ نومبر، ایم ایس جی کالج معاملہ اور بقرعید پر مسلم نمائندگی کرنے والے کہاں تھے ۔صرف مسلمانوں کی ووٹوں سے چن کر آنا اور عوام کو بیوقوف بنانا شہری سیاست کے کچھ لیڈران کا کارنامہ بن گیا ہے ۔
این سی پی کی مشورتی میٹنگ سے رئیس عثمانی نے کہا کہ عید گاہ سے سیاسی تقریر کرنا ممبر رسول کی توہین ہے۔مفتی اسماعیل کو ہندو مسلم اتحاد پر تقریر کرنا تھا ۔فسادات کیخلاف، فرقہ پرستوں کے خلاف تقریر کرنا تھا لیکن انہوں نے شہر کی سیاسی جماعتوں پر تنقید کی ۔دادا بھسے کی محبت میں انہوں نے فرقہ پرستی پر کچھ نہیں کہا ۔ایم ایس جی کالج معاملہ میں نبی کریم صل اللہ علیہ وسلم کے نام کی توہین کی گئی تب بھی آپ نے کچھ نہیں کہا ۔کیوں دادا بھوسے آپ سے ناراض ہوجائیں گے نا ۔اسی لئے کچھ نہیں بولا ۔مفتی اسماعیل دادا بھوسے اور ایکناتھ شندے سے محبت کرتے ہیں اسی لئے خاموش تھے ۔رئیس عثمانی نے کہا کہ مفتی اسماعیل نے عبداللہ کو میئر بنانے کیلئے دادا بھوسے و ایکناتھ شندے کی شیو سینا سے محبت کے چکر میں فرقہ پرستی پر لب کشائی نہیں کی۔رئیس عثمانی نے کہا کہ درے گاؤں میں پاور لوم سرکل تین سال سے کیوں نہیں بنایا گیا ۔اگر آج جنتا دل مفتی اسماعیل کی پول نہیں کھولتی تو مفتی اسماعیل بھی جنتا دل کی پول نہیں کھولتی ہیں ۔اگر ایسا نہیں ہوتا تو تیری بھی چپ میری بھی چپ والا معاملہ ہوتا ۔اب جب دونوں نے ایکدوسرے کی پول کھول دی ہے تو شہریان کے سامنے سچ آگیا ہے ۔اسمبلی میں ہیرا پورہ قبرستان معاملہ کو کیوں نہیں بلند کیا ۔آج ایک حمام میں سب ننگے ہیں ۔مفتی اسماعیل کو شہر کی عوام نے لاکھوں ووٹ دیکر کامیاب کیا ہے ۔محمد آباد میں کہتے ہیں کہ میرا شکریہ ادا نہیں کیا گیا ۔کیوں؟ آپ چناؤ کے وقت ووٹوں کی بھیک مانگتے ہو اور اب شکریہ قبول کرنے کا زور دے رہے ہو، مفتی اسماعیل کو یاد رکھنا چاہئے کہ عوام صرف اللہ کا شکریہ ادا کریں گی ۔رو رو کر ووٹ کی بھیک مانگتے ہو اور جب چن کر آتے ہو تو کہتے ہیں کہ میرا شکریہ ادا کرو ۔رئیس عثمانی نے کہا کہ اسکول کا جھوٹ، سرکل کا جھوٹ شہریان کے سامنے آگیا اور مفتی اسماعیل کا جھوٹ بھی سامنے آگیا ۔مفتی اسماعیل خود جھوٹ بولتے ہیں اور شیخ رشید خاندان پر الزام لگاتے ہو ۔مفتی اسماعیل کبھی این سی پی پر الزامات لگاتے ہیں تو اسی این سی پی سے الیکشن لڑتے ہو اور پھر کبھی مجلس پر بی جے پی کی دلالی کا الزام لگاتے ہو اور آج مجلس کے نام پر ہی ایم ایل اے بن گئے ۔کیا مفتی اسماعیل کو اللہ کا ڈر نہیں ہے ۔رئیس عثمانی نے شہر کے نوجوانوں سے اپیل کی ہے کہ آنے والے چناؤ میں شیخ آصف کو کامیاب کریں ۔مفتی اسماعیل کے دھوکے میں نہ آئیں اور شہر کو کھنڈر ہونے سے بچائیں ۔رئیس عثمانی نے شعر و شاعری سے مفتی اسماعیل پر جم کر تنقید کی ۔اس میٹنگ میں شکیل جانی بیگ، رضوان ممبر، ریاض علی ،ایڈوکیٹ ہدایت اللہ وغیرہ نے شہری حالات پر تقریر پیش کی جبکہ میٹنگ میں شاہد ریشم والا، اجو لہسن والا ،شفیق باکسر ،ندیم ہھنی والا، منان بیگ، شکیل شاہ، منموہن شیوالے، رفیق بھوریہ، سلیم انور،عاصم راکی، غازی مظفر خان ،صغیر ٹریکٹر والا، وکیل قریشی سمیت راشٹروادی کانگریس پارٹی کے سیکڑوں ورکر، ہمدرد اور عہدیداروں کے علاوہ خواہش مند امیدوار موجود تھے ۔