پونہ / پونے ضلع کے داؤنڈ تعلقہ کے ورونڈ میں ایک مویشی ڈاکٹر نے اپنی ٹیچر بیوی اور دو بچوں کو قتل کر بچوں کو کنویں میں پھینک دیا۔ دریں اثنا، ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بیوی سے تنگ آنے کی وجہ سے یہ قدم اٹھایا گیا ہے ۔
یہ واقعہ ورونڈ کے گنگا ساگر پارک میں کمرہ نمبر 201 میں واقع رہائش گاہ پر پیش آیا۔ ڈاکٹر اتل شیواجی دیویکر (عمر 42 سال) اور ان کی اہلیہ پللوی (عمر 35 سال) کی لاشیں گھر میں لٹکی ہوئی پائی گئیں اور بیٹے ادوت اتل دیویکر (عمر 11 سال) اور بیٹی ویدانتیکا اتل دیویکر (عمر 7 سال) کی لاشیں ایک کنویں میں ملی۔ کنواں کافی گہرا اور پانی 45 فٹ ہونے کی وجہ سے بچوں کو اوپر نکالنا بہت مشکل ہے اور مقامی دیہاتیوں کی مدد سے انہیں نکالنے کا کام رات گئے تک جاری تھا ۔
ڈاکٹر اتل دیویکر پیشے سے مویشیوں کے ڈاکٹر ہیں اور ان کی اہلیہ اسکول ٹیچر ہیں۔ اس معاملے کی وجہ سے داؤنڈ تعلقہ کے ورونڈ گاؤں میں ہر طرف سنسنی ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی یوت پولیس موقع پر پہنچ گئی۔
ابتدائی معلومات کے مطابق اتل دیویکر نے خودکشی کرنے سے پہلے ایک نوٹ لکھا تھا۔ اس قتل اور خودکشی کے پیچھے کی وجہ ابھی تک واضح نہیں ہیں۔ کیا یہ خاندانی جھگڑے کی وجہ سے ہوا؟ پولیس کو شبہ ہے کہ یہ قرض کی وجہ سے ہوا ہوگا۔ تاہم اس حوالے سے ابھی تک کوئی ٹھوس معلومات سامنے نہیں آئی ہیں۔