مالیگاؤں / ناندگاؤں تعلقہ کے ساکورہ کے رہنے والے اور سیلز مین راجیندر سورسے نے سینکڑوں لوگوں سے پیسے لیے اور مالیگاؤں شہر میں اسٹیٹ بینک چوک میں جین مندر کے پاس ایک ای شاپ (کریانہ اور دیگر) سامان کی دکان بنا کر اس ای شاپ کا ممبر بنایا ، ممبران کو تمام خریداریوں پر 35 فیصد کی بھاری رعایت کا وعدہ کر کے دکان بند کر کے لوگوں کے ساتھ فراڈ کیئے جانے کا پردہ فاش ہوا ہے۔ ممبران کی صحیح تعداد کا پتہ نہیں چل سکا۔ اس قسم کی فراڈ کی وجہ سے ممبران بے چینی کا شکار ہے ۔ دھوکہ دہی کا شکار ہوئے کچھ ممبران نے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس انیکیت بھارتی سے اس معاملے کی شکایت کی ہے ۔
ای شاپ کا ممبر بننے کے لیے کم از کم تین روپے اور زیادہ سے زیادہ نو ہزار روپے کے ساتھ ممبر شپ رجسٹر کروائی گئی۔ اس طرح سورسے نے شہر سے لاکھوں روپے جمع کر لیے۔ سورسے گزشتہ ڈیڑھ سال سے یہاں دکان بند کر کے فرار ہو گیا تھا۔ اس کے بعد دکان بھی بند ہو گئی اور ممبران کو فراڈ نظر آیا۔
اس کے بعد جب کچھ لوگوں نے سورسے سے فون پر رابطہ کیا تو اس نے رقم واپس کرنے کے بارے میں مبہم جواب دیا۔ بعض کو متعلقہ کمپنی سے رابطہ کرکے ان کی تمام رقم واپس کرنے کا جھوٹا وعدہ کیا گیا۔ اب سورسے فون کا جواب بھی نہیں دیتا۔ اگر آپ فون اٹھاتا ہیں تو بدتمیزی کرتا ہے اور دھمکیاں دیتا ہے ۔
ای شاپ کے ڈائریکٹر اور سیلز مین راجیندر سورسے نے ہزاروں عام افراد سے لاکھوں روپے لے کر دکان بند کر دی ہے۔ اس معاملے میں تکارام صابنے، پرکاش کھیرنار، سہدیو کمار ورکھیڑے، وویک باگل، شوبھا جادھو وغیرہ افراد نے شہر ایڈیشنل ایس پی انیکیت بھارتی کو مطالباتی مکتوب دیتے ہوئے دھوکہ دہی والے شخص پر مقدمہ درج کرتے ہوئے سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔