مشہور خبریں

جن اکروش ریلی نکالنے کی کیا وجہ ، فرقہ پرستی کی سیاست مالیگاؤں میں بھی عروج پر : ایس ڈی پی آئی


 مالیگاؤں / (پریس ریلیز)  شہر مالیگاؤں جو کہ امن وشانتی کا گہوارہ ہے ہندو مسلم بھائی چارےکی ایک زندہ مثال ہے اور ایسے شہر میں جن آکروش ریلی کا انعقاد کرنا کیا معنی ہے؟ جن آکروش یعنی عوامی غصہ... آخر کس کے خلاف ہے سرکار، پولس، یا مالیگاؤں سینٹرل حلقے کی عوام؟؟ لو جہاد کہاں ہے؟؟ لینڈ جہاد کہاں ہے؟؟ہم دیکھ رہے ہیں کہ گذشتہ کئی مہینوں سے پوری ریاست میں اسی انداز سے مسلسل ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اسی طرز پر ہمارے اپنے شہر کو بھی نشانہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے . اس ریلی میں مالیگاوں کی عوام نے برائے نام ہی حصہ لیا اس ریلی کو کامیاب بنانے کے لیے آس پاس کے شہروں و دیہاتوں سے فرقہ پرست افراد کا مجمع اکٹھاکیا گیا جو بہت ہی شرمناک ہے. مالیگاؤں کی شناخت بگاڑنے کی کوشش کی گئی ہے اور آپسی اختلاف کو بڑھاوا دیا گیا ہے. ایس ڈی پی آئی مالیگاؤں کی جانب سے اس ریلی کی کڑی مذمت کی جاتی ہے. ساتھ ہی پولیس ڈپارٹمینٹ امن کے نام پر  نکلنے والی ریلی کی پر میشن نہیں دیتی اور فرقہ پرست ذہینیت کے لوگوں کو پرمیشن دیتی ہے ایس ڈی پی آئی مالیگاؤں اس کی بھی مذمت کرتی ہے. 

نتیش رانے جس کا ہمارے شہر مالیگاؤں سے کوئی واسطہ نہیں ایسا شخص یہاں آکر بھڑکاؤ بھاشن دیتا ہے جسکا کام ہی دو سماج کے بیچ میں نفرت پھیلانا ہے ایک رہتی بستی کو بلڈوزر سے اجاڑنے کی بات کرتا ہے جبکہ لوک آیوکت  کے آڈر کے مطابق اس جگہ کے رہنے والوں کو متبادل جگہ دینے کا حکم ہے یا اسی جگہ پر دوبارہ مکان بنا کر دینے کی بات ہے اس کے باوجود کوئی بلڈوزر چلانے کی بات کرتا ہے  اور بستی کو اتی کرمن بتاتا ہے  اگر یہ  بستی قلعہ کے باہر کا اتی کرمن ہے تو قلعہ کے اندر جو پرائیوٹ سنستھا کے ذریعے بڑے پیمانے پر آتی کرمن کیا گیا ہے پہلے اسے صاف کیا جائے پھر باہر وہ بھی قانونی دائرے میں رہ کر . ایس ڈی پی آئی مالیگاؤں فرقہ پرستوں کے خلاف مکمل طور پر قلعہ جھونپڑ پٹی کی عوام کے لیے ہر طریقے کی قانونی لڑائی لڑنے کے لیے تیار ہے.


بلڈوزر چلانے جیسی غیر قانونی بات کرنے پر  بھی ڈپارٹمنٹ ایسے لوگوں کو کوئی نوٹس نہیں دیتا الٹا وہ شخص میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کو آٹھ دن کی مہولت دے رہا ہے اس سے اندازہ ہوتا ہیکہ ڈپارٹمینٹ کسی سیاسی دباؤ میں ہے یا پھر وہ بھی فرقہ پرست طاقتوں کے سامنے کمزور ہے؟ ہمارے ملک بھارت میں ڈیکٹیٹرشپ یا پیشوائی کا نفاذ نہیں ہے بھارت ایک جمہوری ملک ہے اور یہ ملک آئین  سے چلتا ہے کوئی بھی شخص اس کے خلاف نہیں جا سکتا مگر شہر کے حالات دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ ان فرقہ پرستوں کے نزدیک آئین کی کوئی اہمیت نہیں ہے. 

آج ہمارے شہر میں پرشاسک راج ہے شہری مسائل کو لیکر عوام جب بھی کارپوریشن جاتی ہے پرشاسک غائب ہی ہوتے ہیں کچھ سیاسی رہنماؤں نے ان کے نام کی تختی کو سیاہ کیا پرشاسک ہمیشہ کارپوریشن سے غائب ہی ہوتے ہیں مگر جن آکروش ریلی میں شرکت کے لیے یہی عوامی نوکر نتیش رانے کا غلام بن کر ان کے آنے سے پہلے موجود ہوتے ہیں اس سے ان کی بھی فرقہ پرست ذہینیت کا پتہ چلتا ہے. 

ایس ڈی پی آئی مالیگاؤں کا ماننا ہیکہ ڈپارٹمینٹ کو ایسی کسی ریلی کی پرمیشن نہیں دینی چاہئے اور بغیر کسی سیاسی دباؤ کے کام کرنا چاہیے . ایسا بیان جس سے امن وامان کو خطرہ ہو اس کے خلاف ایکشن لینا چاہئیے. کارپوریشن پرشاسک جو کہ عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے انہیں بھی کارپوریشن میں عوام کا خادم بن کر مسائل کو حل کرنے کی فکر کرنی چاہئیے نہ کہ فرقہ پرست افراد کی غلامی. اسطرح کی پریش ریلیز ایس ڈی پی آئی مالیگاؤں ضلع ناسک کی جانب سے موصول ہوئی ہے ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.